نریندرمودی کی کرتار پور صاحب کولے کربھارت ہی کے بانی گاندھی اور کانگریس پرکھل کر تنقید

 بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کہا ہے کہ تقسیم ہند کے وقت کانگریس قیادت کی کوتاہی کی وجہ سے کرتار پور صاحب پاکستان میں چلا گیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کی جانب سے کرتار پور راہداری کھولنے اور سکھ برادری کا اعتماد حاصل کرنے پر بوکھلاہٹ کے شکار وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی ہرزہ سرائی سے کانگریس کی قیادت اور بھارت کے بانی کہلائے جانے والے گاندھی جی کو بھی نہیں بخشا۔وزیراعظم نریندر مودی نے راجستھان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقسیم ہند کے وقت کانگریس کی قیادت نے کرتار پور کی مذہبی اہمیت اور سکھ برادری کے جذبات کی جانب توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے مقدس مقام سرحد کے اس پار رہ گیا۔تاریخ سے نابلد نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ بعد میں آنے والی کانگریس حکومتوں نے بھی 70 برسوں میں کرتار پور تک بھارت کی رسائی کے لیے کچھ نہیں کیا، کانگریس کی اس غلطی کو اب میں درست کروں گا۔ اگر آج کرتار پور راہداری کھل گئی ہے تو یہ بی جے پی کو ملنے والی عوامی حمایت کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کانگریس سے یہ بھی پوچھنا چاہیے کہ ان 70 سالوں میں انہوں نے کرتار پور راہداری کیوں نہیں کھلوائی۔مودی نے کہا کہ اس بات کا جواب یہ ہے کہ کانگریس نے سکھ کمیونٹی کے لئے بابا گرونانک کی اہمیت کو جانا ہی نہیں تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان نے سکھ یاتریوں کے لیے ان کے مقدس مقام تک بغیر ویزے کے جانے کے لیے کرتار پور بارڈر کھول دیا۔ افتتاحی تقریب میں بھارت سے کرکٹر اور وزیر نجوت سنگھ سدھو نے بھی شرکت کی تھی۔ 

ای پیپر دی نیشن