’’بھارتی مسلمانوں کا کوئی مستقبل نہیں‘‘ امریکی رپورٹر بھیس بدل کر مقبوضہ کشمیر داخل، 4 ماہ میں 38 کشمیری شہید

Dec 04, 2019

سرینگر (نوائے وقت رپورٹ، این این آئی) امریکی میگزین نیویارکر کی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق چشم کشا انکشافات سامنے آ گئے۔ امریکی رپورٹر بھیس بدل کر مقبوضہ کشمیر میں گھسنے میں کامیاب ہوگئے۔ سرینگر کے ایک ہسپتال میں 30 زخمی زیر علاج تھے جن کو گولیاں لگی تھیں، ہسپتال کے اندر بھی بھارتی خفیہ ایجنسی کے اہلکار منڈلاتے رہتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوجی رات کو لوگوں کے گھروں میں گھس کر مار پیٹ کرتے ہیں، بھارتی فوجی نوجوان کو مسجد پر سنگ باری کرنے پر مجبور کرتے رہے، اکثر نوجوانوں کے جسم پر تشدد کے نشان ہیں۔ رپورٹر کے مطابق جس دن پابندیاں اٹھائی جائیں گی، کشمیری مودی کے خلاف پھٹ پڑیں گے، بھارت میں مسلمانوں کا کوئی مستقبل نہیں ہے، مقبوضہ وادی سے متعلق بھارتی میڈیا جھوٹ پھیلاتا رہا، بھارتی میڈیا وہی بولتا ہے جو مودی سرکار بولنے کو کہتی ہے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے اور سخت پابندیوںکی وجہ سے منگل کو مسلسل121ویں روز بھی وادی کشمیر اور جموںکے مسلم اکثریتی علاقوں میں خوف ودہشت کا ماحول پایا گیا۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں موجودگی کے ساتھ ساتھ دفعہ 144کے تحت پابندیاں نافذ ہیں جبکہ انٹرنیٹ، پری پیڈ موبائل اور ایس ایم ایس سروسز بدستور معطل ہیں۔ محصور زدہ وادی کشمیر میں لوگوں نے 5اگست کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے سول نافرمانی جاری رکھی ہوئی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جموں میں زیر تعلیم مسلم اکثریتی علاقے کرگل کے طلباء کو محسوس ہو رہا ہے کہ بھارت ان کے جذبات کو مجروح کر رہا ہے۔ رپورٹ میںکہا گیا کہ کرگل کے طلباء کی اکثریت بی جے پی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کے خاتمے سے ناخوش ہے اور جموں وکشمیر کودو حصوں میں تقسیم کرنے کے اقدام کو ان کی مسلم شناخت کے لیے نقصان دہ سمجھتی ہے۔ کشمیری طالبہ ارتضیٰ نے جو گزشتہ ایک سال سے امتحان کی تیار کر رہی ہیں۔ میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ چار ماہ سے جاری پابندیوں کے باوجود انہوں نے کسی نہ کسی طرح امتحان کی تیاری کی تاہم اب انٹرنیٹ کی بندش کی وجہ سے وہ داخلہ فارم آن لائن پر نہیں کر پا رہی ہیں۔ طلبا نے کہا کہ اگر بھارتی حکومت انٹرنیٹ سروس بحال نہیں کرتی تو ہزاروں کشمیری طلبہ داخلہ ٹیسٹ میں شرکت سے محروم رہ جائیں گے۔ مقبوضہ وادی میں قابض بھارت کے گزشتہ 4 ماہ کے محاصرے میں 2 خواتین اور 3 لڑکیوں سمیت 38 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے فائرنگ کرکے 4 ماہ کے دوران 853 کشمیریوں کو زخمی کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی شدید علیل ہو گئے ہیں جنہیں ڈاکٹروں تک رسائی نہیں دی جا رہی۔بھارتی فوجیوں نے 3دسمبر کو ضلع کشتواڑ میں ایک نوجوان کو گولی مار کر زخمی کرنے کے بعد گرفتار کرلیا۔ فوجیوں نے ضلع کے علاقے اکھالا پلیمر میں طارق حسین وانی نامی نوجوان کو پہلے فائرنگ کرکے زخمی کیا پھر اسے زخمی حالت میں گرفتار کیا۔ فوجیوں نے ضلع رام بن کے مختلف علاقوں میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ہوئی ہے۔

مزیدخبریں