لاہور ‘ڈیرہ غازی خان(نیٹ نیوز‘خبر نگار) لیہ کی تحصیل چوبارہ میں خاتون، اس کی 2 بیٹیوں اور بہو سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ متاثرہ خاتون نے بیان دیا کہ بیٹے نے پسند کی شادی کی تھی، اس پر اغوا کا مقدمہ درج کرا دیا گیا۔ برادری کے ایک شخص نے معاملہ طے کرانے کے بہانے بلایا اور قید کر لیا۔ 9 ماہ تک اسے، اس کی دو بیٹیوں اور بہو کو 9 افراد زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ ملزم نے کاغذات پر زبردستی انگوٹھے لگوا کر زمین بھی اپنے نام کرا لی ہے۔ پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کی درخواست پر 9 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ڈیرہ غازی خان سے خبر نگار کے مطابق آر پی او فیصل رانا نے ضلع لیہ میں ماں کو بیٹیوں اور بہو کو زبردستی قید کر کے زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعہ کا سخت نوٹس لے لیا۔ ڈی پی او سے رپورٹ طلب کر کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ ڈی پی او لیہ ندیم رضوی نے آر پی اوکو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں کی گئی رٹ کے فیصلے کے بعد حبس بے جا سے بازیاب کروائی گئی فیملی کی فضلاں بی بی کے بیان پر زیادتی کی دفعہ کے تحت تھانہ کروڑ میں درج کئے گئے مقدمہ میں کہا گیا خاندان کی رشتہ داروں سے دشمنی چل رہی تھی۔ زاہد مال مویشی سمیت حفاظت کے لئے انہیں اپنے قصبہ ٹی ڈی اے 108لے گیا۔ زاہد کے والد اظہر نے ماں، بیٹیوں اور بہو کو قید کر لیا۔ اظہر خود ماں کو جبکہ ملزمان مہدی، راشد، عمران اور کامران زاہد کو پیسے دے کر اس کی بیٹیوں اور بہو کو فروری سے لے کر17نومبر تک ایک دوسرے کے سامنے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے کہ ایف آئی آر میں ملزم زاہد پر 19لاکھ روپے کی رقم اور مال مویشی ہتھیانے کا الزام بھی ہے۔ آر پی او نے ڈی پی او لیہ کو حکم دیا کہ متاثرہ فیملی کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔