کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا،جسٹس قاسم خان

لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک کے ذریعے جڑنا ٹیکنالوجی کا بہترین استعمال ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی ہیں۔ کرونا کی حالیہ لہر خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔ ہماری ذمہ داریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ وہ پنجاب جوڈیشل اکیڈیمی میں ماتحت عدلیہ کے ججوں سے خطاب کر رہے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کو جڑ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ویکسین سے ہمارے اندر اس وائرس کے خلاف مدافعت پیدا ہو سکتی ہے۔ جب تک اس وائرس پر قابو نہیں پایا جاتا ہمیں خود کو محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کرنے ہیں۔ ماسک پہننا اور سینی ٹائزر کا استعمال ہمیں اس سے بچا سکتا ہے۔ لاہور ہائیورٹ نے بھی ماہرین کی رائے کے مطابق ایس او پیز جاری کئے ہیں۔ مشاہدے میں آیا ہے کہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ ججز اور سٹاف ایس او پیز پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں۔ کورٹ سٹاف کو ہدایت کریں کہ وہ سختی سے ایس او پیز پر عملدرآمد کریں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ داخلی راستوں پر ماسک کے بغیر کسی کو بھی ہر گز داخل نہ ہونے دیں۔ سمارٹ لاک ڈا¶ن والے علاقوں میں رہنے والے ججز اور سٹاف کو حاضری سے استثناءدے دیں۔ جج یا سٹاف کا حاضر ہونا ضروری ہو تو کرونا وائرس کی رپورٹ نیگٹیو ہونا ضروری ہے۔ تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے بار عہدیداروں کو مکمل اعتماد میں لیں۔ ہمارے وکلاءہمارے شانہ بشانہ ہیں۔ ان کی حفاظت بھی ہماری اولین ترجیح ہے۔ تمام ججز کیس مینجمنٹ پلان بنائیں۔ عدالتوں کے طریقہ کار تھوڑا تبدیل کریں۔ مقدمات کی کیٹیگریز بنا کر عدالتی کمروں میں رش کو کم سے کم کریں۔ وکلاءاور سائیلن کو اعتماد میں لیں کہ یہ تمام اقدامات ہم سب کی زندگیوں کیلئے ضروری ہیں۔ جن مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ دینا ضروری ہو تو ویڈیو لنک کے ذریعے مقدمات کو سنا جا سکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...