لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہائیکورٹ نے چوہدری برادران کی چیئرمین نیب اور نیب انکوائریزکے خلاف دائر درخواستوں پر ڈی جی نیب کو مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ڈی جی نیب کے درست معاونت نہ کرنے پر ناراضی کا اظہار کیا۔ ڈی جی نیب شہزاد سلیم پیش ہوئے۔ بنچ نے باور کرایا کہ لگتا ہے 17 برس سے یہ معاملہ سرد خانے میں پڑا ہوا ہے۔ بنچ نے استفسار کیا کہ یہ معاملہ اتنے عرصے سے زیر التواء کیوں ہے؟۔ ڈی جی نیب نے بتایا کہ ان کے تقرر سے پہلے تفتیشی افسر نجم عباس نے بند کرنے کے لیے بھیجا لیکن 2017 میں چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ تمام پرانے کیسز پر کارروائی کی جائے۔ بنچ کے سربراہ نے ڈی جی نیب سے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وہ مکمل تیاری کرکے پیش نہیں ہوئے۔ عدالت نے ناراضگی کا اظہار کیا کہ ڈی جی کے پیچھے کھڑے نیب کے افسر آپ کو لقمے دے رہے ہیں۔ بنچ نے خبردار کیا کہ اگر اب ڈی جی نیب کو کچھ بتایا تو آپکو اور ڈی جی نیب کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیں گے۔ بنچ نے ریمارکس دیئے کہ ڈی جی صاحب آپکی پرفارمنس ٹھیک نہیں ہے۔ عدالت نے ڈی جی نیب کو 17 دسمبر کو دوبارہ طلب کرلیا۔