اینتھونی فاﺅچی نے کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری پر شکو ک و شبہات کے اظہار پر برطانیہ سے معافی مانگ لی

امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر اوروائٹ ہاﺅس کورونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اینتھونی فاﺅچی نے برطانیہ کی طرف سے کورونا وائرس سے بچاﺅ کی ویکسین کے استعمال کی منظوری پر شکو ک و شبہات کا اظہار کرنے پر برطانیہ سے معافی مانگ لی ۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اینتھونی فاﺅچی نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں برطانیہ پر  ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے سے متعلق جلدبازی اور احتیاط سے کام نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ برطانیہ نے کورونا ویکسین کی منظوری دینے کے لیے امریکا کے برعکس ہر پہلو پر باریک بینی سے کام نہیں کیا، ایسا لگتا ہے برطانیہ نے اس معاملے پر جلد بازی سے کام لیا ہے۔ لیکن بعدازاں انہوں نے برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں ویکسین کی منظوری سے متعلق بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ ان کے پہلے بیان کو غلط انداز میں لیا گیا اور اس میں واقعی غلط فہمی ہوئی اور اس کے لیے وہ معذرت خوا ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں برطانیہ کے سائنٹفک اور ریگولیٹری عمل اور معیار پر پورا بھروسہ ہے اور ان کا مطلب برطانیہ کے ریگولیٹری عمل اور کوششوں پر کسی قسم کا شک ظاہر کرنا ہرگز نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سیاق و سباق میں ویکسین کے وسیع پیمانے پر شکوک و شبہات کے ساتھ یہ مناسب نہیں ہوگا کہ ویکسین منظوری کے عمل کواس رفتار سے انجام دیا جائے جس طرح برطانیہ میں ہوا،اگر ہم ویکسین کی منظوری کل یا آج دیتے تو شاید پہلے سے جانچ پڑتال کرنے کے عمل پر منفی ردعمل سامنے آتا لیکن آخر کار ویکسین کے موثر اور محفوظ ثابت ہونے کے بعد برطانوی شہری اسے حاصل کر رہے ہیں اور امریکی عوام کو اس کی دستیابی کا انتظار ہے اور ہم اس کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ دوسری جانب برطانوی ریگولیٹر ادارے نے اینتھونی فاﺅچی کے پہلے بیان کے ردعمل میں کہا کہ کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے میں ہر بات کا خیال رکھا گیا، ملک میں کسی بھی ویکسین کے استعمال کی منظوری انتہائی سخت پروٹوکولز مکمل کیے بغیر نہیں دی جائے گی کیونکہ لوگوں کی صحت پر کوئی بھی سمجھوتہ کرنا ناممکن ہے ۔

ای پیپر دی نیشن