سرینگر‘ اسلام آباد (اے پی پی + خصوصی نامہ نگار) غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں ماس موومنٹ نے کہا ہے کہ بھارتی فوجی درندے کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد سے معذور بنا رہے ہیں۔ دوسری طرف آج دنیا بھر میں خصوصی افراد کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ماس موومنٹ کے سیکرٹری انفارمیشن شبیر احمد نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ آج کے دن لوگوں کو جسمانی معذوری سے بچانے کیلئے اقدامات پر زوردیا جارہا ہے تاہم زیرتسلط کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ہزاروں کشمیریوں کو معذور‘ سینکڑوں کی تعداد میں معصوم بچوں، نوجوانوں اوربزرگوں کو مہلک پیلٹ گنز کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے بینائی سے محروم کر دیا ہے۔ شبیر احمد نے کہا کہ زیرتسلط کشمیر میں کشمیری نوجوانوں پر بھارتی ظلم و تشدد کے بارے میں ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی متعدد بین الاقوامی تنظیموں کی رپورٹس میں چشم کشا انکشافات کئے گئے۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ خصوصی افراد کے عالمی دن کے موقع پرمقبوضہ علاقے میں بھارتی ظلم وتشددرکوانے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کو آپاہج بنانے کیلئے انتہائی ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جن میں پر امن مظاہروں اور سوگواران پرگولیوں، پیلٹ گنز، پاوا اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال شامل ہے۔ ادھر گزشتہ روز بھارتی پولیس نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے تین کشمیری نوجوانوں آصف احمد ریشی، معراج الدین ڈار اور فیصل حبیب لون کو ضلع کے علاقے وسن پٹن سے گرفتار کیا ہے۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں و کشمیر میں میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم متحدہ مجلس علما جموں وکشمیر نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران یتیم ہونے والے کشمیری بچوں کی بھارتی منڈیوں میں فروخت کے بارے میں اطلاعات پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ متحدہ مجلس علماء میں شامل جملہ سرکردہ دینی ، ملی ، تعلیمی اور سماجی تنظیموں اور اکائیوں کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سانبورہ پانپور سے تعلق رکھنے والے اسرار امین نامی شخص کی این جی اوگلوبل ویلفیئر چیری ٹیبل ٹرسٹ کے بارے میں ایک تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ این جی او بھارت کے بازاروں میں یتیم کشمیری بچوں کو فروخت کر رہی ہے اور ان بچوں کی قیمت 75ہزار سے 2لاکھ روپے تک مقرر ہے۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے مطابق ہندوستانی حکومت وادی میں انسانی حقوق کی سنگین کارروائیوں میں ملوث ہے، دہشت گردی کے الزامات لگا کر عام شہریوں کو قتل اور جیلوں میں ڈالا جارہا ہے۔اس کی حالیہ مثال سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز کی گرفتاری ہے اقوام متحدہ اور OHCHR اس کی شدید الفاظ مذمت کرتا ہے ، ہم ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فورا بند کرے ، اقوام متحدہ کمیشن برائے حقوق انسانی فوری طور پرخرم پرویز کی رہائی کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔
کشمیر/ مظالم
بارہمولہ میں 3نوجوان گرفتار کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد سے معذور بنایا جارہا ہے رپورٹ
Dec 04, 2021