اپوزیشن کے بائیکاٹ کے باوجود حکومت نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس پیر کو ہی بلانے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے تاہم اجلاس کا نظر ثانی شدہ ایجنڈا جاری کر دیا گیا ہے جس میں اپوزیشن اراکین کو ایک بار پھر شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ جبکہ بڑی تعداد میں حکومت اور اس کے اتحادیوں کو بھی اجلاس میں بلایا گیا ہے ۔
مشیر قومی سلامتی معید یوسف قومی سلامتی سے متعلق پالیسی اجلاس میں پیش کریں گے ،اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کریں گے ۔اس اجلاس میں مجموعی طور پر 95 اراکین پارلیمنٹ کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ،بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر اپوزیشن رہنماﺅں کو بھی نوٹسز کے ذریعے بلایا گیا ہے جبکہ خصوصی دعوت پر بڑی تعداد میں حکومت اور اس کے اتحادی اراکین بھی شرکت کریں گے ۔
اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران قانون سازی کو بلڈوز کرنے اور سپیکر کی جانبداری پر سوالات اٹھاتے ہوئے پارلیمانی کمیٹی کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا تھا تاہم اس کے باوجود حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس کل پیر کو ہی بلانے کا فیصلہ برقرار رکھاہے جس میں وفاقی کابینہ کے اراکین کے ساتھ ساتھ چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ ،وزیر اعظم آزاد کشمیر ،صدر آزاد کشمیر اور وزیر اعلی گلگت بلتستان کوبھی شرکت کی دعوت دی گئی ہے ۔