ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ فصل کی تاخیر سے کاشت‘کھادوں کے بے وقت و غیر متناسب استعمال‘جڑی بوٹیوں کی کثرت‘ معیاری بیجوں کے عدم استعمال‘آبپاشی کے اوقات سے لاعلمی کے باعث گندم کی پیداوار اصل ہدف سے کم حاصل ہورہی ہے اورپاکستان میں گندم کی اوسط پیداوار 29من فی ایکڑ تک محدودہوکر رہ گئی ہے جس کے برعکس بیرون ممالک کے کاشتکار اورترقی پسند زمیندار جدیدزرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے 60من فی ایکڑ تک پیداوارحاصل کررہے ہیں لہذاکاشتکاروں کو جدید زرعی رجحانات سے آگاہی فراہم کرنا ہوگی تاکہ گندم کی بمپرکراپ حاصل ہوسکے۔ماہرین زراعت نے بتایا کہ گندم پاکستان کی اہم ترین غذائی جنس ہے۔