استحکام پاکستان کیلئے حقیقی جمہوریت لانا ہوگی ، حکومت ، پی ٹی آئی ثالثی پر تیار : سراج الحق 

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ این این آئی) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں مظلوم کی نمائندگی ظالم، کسان کی جاگیردار اور مزدور کی ظالم سرمایہ دار کرتا ہے۔ بہتری تب آئے گی جب عام آدمی کے لیے پارلیمنٹ کے دروازے کھلیں گے۔ پی ڈی ایم، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کی تکون نے سٹیٹس کو قائم رکھا ہوا ہے۔ افسوس ہوتا ہے جو سیاسی جماعتیں اپنے اندر الیکشن نہیں کرواتیں وہ قوم کو جمہوریت کا درس دیتی ہیں، الیکشن کمشن ان پارٹیوں کو قومی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دے جو کمشن کی نگرانی میں باقاعدگی سے اندرونی الیکشن نہ کروائیں۔ ایک وکیل نے جمہوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان بنایا، ہمارا یقین ہے کہ استحکام پاکستان کے لیے حقیقی جمہوریت لانا ہو گی۔ عدلیہ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمشن کو غیر جانبدار رہنا ہو گا، پاکستان بچانا ہے تو قانون کی حکمرانی قائم کرنا ہو گی۔ لاہور ہائی کورٹ میں ’’استحکام پاکستان وکلا کنونشن‘‘ سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ اتحادی حکومت کے بعض رہنماؤں کی جانب سے قومی انتخابات میں تاخیر کی باتیں قوم کو ہرگز قبول نہیں، انہوں نے اس موقع پر ’’سٹیٹس کو مسٹ گو‘‘  کے نعرے بھی لگوائے۔ اسلامک لائرز موومنٹ کے زیر اہتمام کنونشن سے معروف قانون دان حامد خان، سینیٹر رضا ربانی، جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد شاہد زبیری، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل چودھری حفیظ الرحمن، صدر اسلامک لائرز موومنٹ پاکستان توفیق آصف، صدر اسلامک لائرز موومنٹ وسطی پنجاب نعمان عتیق ایڈووکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ نوجوان وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ امیر جماعت نے شرکا کو بتایا کہ ملک میں موجود سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے جماعت اسلامی نے تین بنیادی نکات یعنی سویلین بالادستی، الیکشن اصلاحات اور اسٹیبلشمنٹ کی سیاست سے مکمل غیرجانبداری پر سیاسی جماعتوں کے مابین نئے سماجی معاہدے کی تجویز دی ہے اور اس عمل کو آگے بڑھانے کے لیے 29نومبر کو گول میز راؤنڈ ٹیبل ٹاکس کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جس میں تمام جماعتوں کے سنجیدہ رہنماؤں کو مدعو کیا گیا، مگر اسی دوران ’’چھڑی‘‘ کا معاملہ آ گیا۔ معاشی بحران کے خاتمے کے لیے سودی نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ خاندانوں کی بادشاہت کی بجائے قرآن و سنت کی حکمرانی قائم ہو گی تو ملک آگے بڑھے گا۔ جماعت اسلامی نے انتخابات پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین کی بالادستی، انتخابی اصلاحات کیلئے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے چاہئیں، اسٹیبلشمنٹ نے خود غیر جانبدار رہنے کا اعلان کیا ہے، اسمبلی تحلیل کرنا شکست کی علامت ، پی ٹی آئی کے جن اراکین نے استعفے دیئے تھے وہ روز مجھ سے رابطہ کر کے کہتے تھے۔ عمران خان کو استعفے واپس لینے کیلئے راضی کریں۔ ایک انٹرویو میں کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں حکومت اور پی ٹی آئی کو چند چیزوں پر اتفاق کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...