جبری نکالے 28ہزاروفاقی ملازمین کو بحال کر دیا،ڈاکٹر قادر مندوخیل


اسلام آباد (خبرنگار)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مندوخیل نے کہا ہے کہ جبری طور پر اب تک نکالے گئے مختلف وزارتوں کے 28 ہزاروفاقی ملازمین کو بحال کر دیا ہے،پیپلز پارٹی کا منشور عوام کو نوکری دینا ہے ،ہم نے وعدہ کیا تھا کہ حکومت میں آئے تو ان ملازمین کو بحال کریں گے اور یہ وعدہ آج ہم نے پورا کر دیا ہے ،بیورو کریٹ کواپنے بندوں کو نوکریاں دینے کیلئے دوسروں کو نکال دیتے ہیں ،ان کو لگام دینی ہے ،مجھے استعفا دینا پڑا تو دے دوں گا لیکن کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ان کے ہمراہ ایم این اے عامر جیوا، پیپلز پارٹی کے نزیر ڈھوکی،سید سبط الحسن بخاری بھی تھے۔ڈاکٹر قادر مندوخیل کا مزید کہنا تھا کہ ملازمین کی بحالی کیلئے قومی اسمبلی میں توجہ دلاو  نوٹس جمع کروائی تو سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے معاملے کو قائمہ کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کو بھجوا دیاتھا، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی دور میں سرکاری ملازمین کی 150 فی صد تنخواہیں بڑھائیں گئیں، قومی اسمبلی کو عوام کے لیے گیٹ کھولا دیئے ،قائمہ کمیٹی کوکھلی کچری کے طور پر چلایا ہے،انہوں نے کہا کہ سٹیل مل میں ایک بندہ1994 اسسٹنٹ ڈائریکٹر بھرتی ہوا تھا،انہیں ڈپٹی ڈائریکٹر سے پھر اسسٹنٹ ڈائریکٹر کر دیا، سینیارٹی ان کا حق تھالیکن اس سے ان کو محروم کر دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں ایک بندہ سٹور 25 روپے پر ٹرمنیٹ ہوا تھا ،فیڈرل ایجوکیشن میں 1998 سے 1791 ٹیچرز ڈیلی ویجز پر سٹاف رکھا ہوا ہے جن کو مزدور سے بھی کم تنخواہیں دی جا رہی ہیں 17 گریڈ کے ملازمین ہیں، جب ان کے بارے میں پوچھا گیا تو برا مان گئے، ویڈ لاگ کے تحت 300 خواتین کے لیے سپیکر کی رولنگ اور کمیٹی کی سفارشات کو فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے، 601 کے ملازمین کو فارغ کیاگیا ہے اور دوسری طرف سے 525 نئی آسامیاں کے لیے اشتہار دیا گیا ہے جس کو کینسل کرنے کا حکم دیا ہے،ڈاکٹر قادر مندو خیل نے مزید بتایا کہ سوئی گیس میں لوئر گریڈ کے ملازمین کو دیگر صوبوں میں تبادلہ کر دیا ہے اور پھر گولڈن شیک ہینڈ کی پالیسی دے دی گئی ہے، بیوروکریسی بدمعاشی پر اتر آئے ہیں، یوسف رضا گیلانی نوکریاں دینے پر جیل گئے، پیپلز پارٹی کی پالیسی ہے کہ ہم کسی کو نوکری سے نہیں نکال سکتے،کچھ ملازمین32سال سے نوکری پر تھے ان کو فارغ کر دیا گیا، سوئی ناردرن گیس کمپنی میں سی بی اے میں ایک بینر لگانے پر عمران نیازی کہتا تھا کہ ان کے بچوں سے شادی کوئی نہیں کرے گا ،ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم این اے 1ایک لاکھ 71 ہزار تنخواہ لے رہے ہیں لیکن بیوروکریسی میں لاکھوں تنخواہیں وصول کر رہے ہیں،اپنے بندوں کو لگانے کے لئے پرانے ملازمین کو نکال دیتے ہیں، ان بیوروکریٹ کو لگام دینی ہے مجھے استعفی دینا پڑا تو دے دوں گا ہم کسی کے سامنے جھکے گے نہیں ،ہم نے ساڑھے آٹھ ہزار لوگوں کو ریلیف دیا ہے اس سے قبل 20 ہزار ملازمین کو ریلیف دیا ہے ،ریڈیو کے چار ملازمین کی پنشن پوری کی ہے بیوہ کو بھی ریلیف دیا ہے یہ ہماری کمیٹی کے کام ہیں بلوچستان پیکیج کے لوگ آدھے کنٹریکٹ پر ہیں پی ٹی ڈی سی کے لوگوں کو نکال کر مزید لوگوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے صوبائی حکومتیں یہ کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر قادر مندوخیل نے کمیٹی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ 25 سال سے چلنے والے کیس کو ہم نے دیکھا ہے، اے پی پی میں ملازمین کے ان کی مرضی سے فیصلے کیے ہیں ،تمام متاثرین ملازمین کو دیکھ رہے ہیں ہم 33 وزارتوں کو دیکھ رہے ہیں ساڑھے آٹھ گھنٹے ہم نے اپنی کمیٹی کو چلایا ہے ،سیکرٹری فنانس اور سیکرٹری لا کو عدم حاضری پر شوکاز کیے گئے ہیں،12اکتوبر سے مسلسل کام کر رہے ہیں کل ہم نے ساڑھے آٹھ ہزار اور اس سے قبل 20 ہزار ملازمین کو ہماری کمیٹی نے ریلیف دیا ہے ،سٹیل مل میں لوگ زیادہ نہیں ہیں لیکن چلانے والے ہونا ٹھیک ہو تو مسائل حل ہو سکتے ہیں،2013 سے نکالے گئے واپڈا ملازمین کو بحال کیا ہے۔
قادر مندوخیل

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...