اسرائیلی آباد کاروں نے سفلیت میں زیتون کے درخت کاٹ دیئے

 یہودی آباد کاروں نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے سلفیت کے مغرب میں واقع بروقین قصبے میں زیتون کے درجنوں درخت کاٹ دیئے ، آباد کاروں نے را ملہ  کے شمال میں واقع قصبے سنجل میں کسانوں کے کام میں رکاوٹیں ڈالیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق  آباد کاروں نے سات سال پرانے 40زیتون کے درخت کاٹ دیئے۔ یہ علاقہ بروقین قصبے کے شمال میں اور ''ایریل ویسٹ''سیٹلمنٹ انڈسٹریل زون سے ملحق ہے۔یہ درخت بروقین قصبے کے محمد فواز مصطفی عبدالجلیل کی ملکیت ہیں۔یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں راملہ کے شمال میں واقع قصبے سنجل میں کسانوں کو ان کی زمینوں پر کام کرنے سے روک دیا۔ مسلح آباد کاروں نے قصبے میں کسانوں پر حملہ کیا۔ ان پر حملہ کیا انہیں ان کی زمینوں پر کام کرنے سے روکا اور انہیں ان سے بے دخل کر دیا جب وہ قصبے کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں اپنے کھیتوں میں کام کر رہے تھے۔اس موقع پر یہودی آباد کاروں کو اسرائیلی فوج کی مدد حاصل تھی۔ 

ای پیپر دی نیشن