کابل ( نیٹ نیوز) گورنر بنک آف افغانستان ملا ہدایت اللہ بدری نے بحرین میں "اگلی معاشی کساد بازاری کی روک تھام اور معاشی تنوع اور اسلامی بنکاری کی روشنی میں تیل کے بغیر دنیا کے لیے حکمت عملی" کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں کہا کہ افغانستان میں اس وقت تمام سودی لین دین کو ممنوع قرار دیتے ہوئے ایک منصوبے کے تحت تمام روایتی سودی بنکاری نظام کو اسلامی بنکاری نظام میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ملا ہدایت اللہ نے مزید کہا کہ بنک آف افغانستان پر عزم ہے کہ وہ دوسرے اسلامی ممالک کے تجربے اور بین الاقوامی اسلامی اداروں کی مہارت اور علم سے استفادہ کے تحت افغانستان کے بنکنگ اور مالیاتی شعبے کو مکمل طور پر اسلامی اور اسے سود اور دیگر حرام طریقوں سے پاک کر دیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بنک فنانسنگ ایسے شعبوں میں کی جانی چاہیے جن سے لوگوں کو فائدہ پہنچے اور افغانستان بنک کو شریعت کے مقاصد کے حصول میں مدد ملے۔ ان کے مطابق، ایسے منصوبے جو غربت اور افلاس میں کمی، روزگاری مواقع فراہم کرنے، سماجی و اقتصادی انصاف کو یقینی اور ماحول کو بہتر بنانے میں مؤثر ہیں۔ اسے زیادہ توجہ دینی چاہیے۔