کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان کے نگران وزیرِ اطلاعات جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ افغان طالبان اب بھی پاکستان کے ساتھ ڈبل گیم جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستان نے افغان طالبان کے سامنے اپنے مطالبات رکھ دیے ہیں، مطالبات کی منظوری تک ہر حد تک جانے کیلئے تیار ہیں۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہا کہ کوئی بھی ریاست اپنے لوگوں پر دہشتگرد حملوں کی اجازت نہیں دے سکتی، پاکستان بار بار افغان طالبان سے پاکستان کی سرزمین پر دہشتگردی میں ملوث دہشتگردوں کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنوں میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ میں افغان کارڈ رکھنے والے دہشتگرد نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان میں غیر قانونی تارکین کے ساتھ تذکرہ یا افغان شناختی کارڈ رکھنے والے تارکین وطن بھی مستقل سکیورٹی رسک ہیں۔ اس لیے تذکرہ رکھنے والے افغان تارکین وطن کو بھی واپس جانا پڑے گا۔ پاسپورٹ کے بغیر کسی بھی افغان کو پاکستان میں گھسنے نہیں دیا جائے گا۔ اس وقت چمن میں دھرنے کو پی ٹی ایم نے ہائی جیک کرلیا ہے۔ ریاست چمن دھرنے میں پاکستان مخالف نعرے لگانے والوں کو کچل دے گی۔ سی ٹی ڈی بلوچستان میں دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے بھرپور کارروائی کر رہی ہے۔ دہشتگردوں اور سہولت کاروں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تربت میں سیاسی ٹھیکے داروں نے کبھی بھی غریب مزدوروں کے قتل عام کی مذمت نہیں کی۔ ریاست پر حملہ اور دہشتگردوں کیلئے کوئی رحم نہیں ہے۔ بلوچستان کو غیرقانونی تارکین وطن، سمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے کاروبار سے پاک کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ سرمایہ کاری کیلئے اس خطے کا دوسرا سنگارپور بنے گا۔ یواے ای کے ساتھ 25 ارب کی ڈالر کی سرمایہ کاری کی یادداشتوں میں بلوچستان کے معدنی شعبے میں سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔