دکی‘ چلاس (نوائے وقت رپورٹ) لونی کے علاقے کلی مرجانزئی میں ملزموں سے فائرنگ کے تبادلے میں لیویز فورس کے دو اہلکار شہید ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق لیویز فورس نے اشتہاری ملزم امان اللہ مرجانزئی کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس دوران ملزمان کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ شہید ہونے والے لیویز اہلکاروں میں قاسم اور عبیداللہ شامل ہیں جن کی نعش سول ہسپتال دکی منتقل کر دی گئی ہیں۔ بعدازاں، دو لیویز اہلکاروں کو شہید کرنے والے ملزموں کے خلاف کوہلو لیویز فورس نے آپریشن کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ رسالدار میجر شیر محمد کی سربراہی میں لیویز فورس کوہلو نے چھاپہ مار کر ملزموں کو گرفتار کیا۔ ادھر شاہراہ قراقرم دیامر ضلع میں مسافر بس پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی نماز جنازہ جی بی سکاؤٹ ونگ میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ گلگت بلستان گلبر خان اور فورس کمانڈر کاشف خلیل سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔ واقعہ کی ایف آئی آر درج‘ 6 مشتبہ افراد پکڑ لئے گئے۔ گلگت بلستان کے داخلی ‘ خارجی راستے بند‘ شاہراہ قراقرم پر ٹریفک معطل رہی۔ واقعہ کیخلاف ہنزہ اور چلاس میں مظاہرے کئے گئے۔ ملزموں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ جاں بحق ہونیوالوں کی میتیں آبائی علاقے میں بھیج دی گئی۔ جہاں سپردخاک کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چلاس واقعہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کو فی کس دس لاکھ روپے اور شدید زخمی کو فی کس 5لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔