اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) عالمی ادارے یونیسکو کی رکنیت اور وائس چیئرمین کے اہم عہدوں پر پاکستان کو ملنے والی کامیابی نے سفارتی سطح پر بہت بڑی کامیابی تصور کی جا رہی ہے اور پاکستان کے ہاتھوں عالمی سطح پر شکست سے بھارت کو منہ کی کھانی پڑ رہی ہے۔ اگرچہ بھارت نے ہمیشہ پاکستان کو عالمی سطح پر اکیلا کرنے کی سازشیں کیں لیکن پاکستان کی عالمی مسائل کے حل کے ساتھ کمٹمنٹ کی وجہ سے بھارت کو یہ سیاہ دن دن دیکھنا پڑا۔ پاکستان یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کی رکنیت کے علاوہ بھارت کو ہرا کر وائس چیرمین کے طور پر منتخب کر لیا گیا۔ نومبر 2023ء میں اقوام متحدہ کی سرپرستی میں گروپ الیکشن کا انعقاد ہوا اور پاکستان کو 2023-2027ء کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (UNESCO) کے ایگزیکٹو بورڈ کے طور پر دوبارہ منتخب کیا گیا۔ پاکستان نے سب سے زیادہ 154 ووٹ حاصل کیے۔ یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کے لیے پاکستان کا دوبارہ انتخاب ملک کے لیے کئی ممکنہ فوائد کا حامل ہو گا۔ یونیسکو کا ایگزیکٹو بورڈ تنظیم کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور پاکستان کا دوبارہ انتخاب اقوام متحدہ میں پاکستان کی دیرینہ حمایت اور تعمیری کردار کا بہترین ثبوت ہے۔ پاکستان تعلیم، ثقافت، سائنس اور مواصلات کے مسائل پر عالمی سطح پر وکالت اور تعاون کے لئے اہم کردار ادا کرے گا۔ یونیسکو کے ایگزیکٹو بورڈ کی رکنیت پاکستان کو اپنے سفارتی تعلقات کو بڑھانے اور دیگر رکن ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کا بہترین موقع فراہم کرے گی۔ اس کامیابی کے علاوہ پاکستان نے بھارت کو ہرا کر یونیسکو کا وائس چیئرمین منتخب ہو کر بھی اہم کامیابی حاصل کی۔ اہم پوزیشن کے لیے ہندوستان کو شکست دی۔ 58 رکنی ایگزیکٹو بورڈ میں سے پاکستان نے متاثر کن 38 ووٹ حاصل کیے جبکہ بھارت نے 18 ووٹ حاصل کیے۔ یہ بھارت کے لیے ایک بہت بڑی شکست تھی۔