اسلام آباد(خبرنگارخصوصی) ڑنگ جیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کارپوریشن کے ڈپٹی پارٹی سیکرٹری اور ڈپٹی پولیٹیکل کمشنر لیو جیان منگ نے کہا ہے کہ چین پاکستان کو کپاس، کینولا اور گندم کے بیماریوں کے خلاف مزاحم اور اعلیٰ پیداواری صلاحیت کے حامل بہترین ہائبرڈ بیج تیار کرنے کے لیے مدد فرہم کرے تاکہ فصلوں کی بمپر پیداوار حاصل کی جا سکے اور ٹیکسٹائل کی صنعت کی مسلسل بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان زرمبادلہ بھی کما سکے۔گارڈ ایگریکلچرل ریسرچ اینڈ سروسز کے ہیڈ آفس کے دورہ کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم جدید مشینی زرعی فارمنگ کے ذریعے فصلوں کی بہتر پیداوار حاصل کر رہے ہیں۔ چین پاکستان کے ساتھ کپاس کے ہائبرڈ بیجوں کے علاوہ سورج مکھی، مکئی، تل اور دیگر بیجوں کی تیاری کے لیے بھی تعاون کرے گا، ہم اپنے ’واٹر سیونگ ٹیکنالوجی‘ کے کامیاب تجربے کو بھی شیئر کریں گے۔ وفد کے ارکان نے گارڈ ایگریکلچر ریسرچ کی تحقیقی سرگرمیوں کو سراہا اور ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں سٹیک ہولڈرز کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے چین کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ ہم مل کر پاکستان میں زرعی شعبے کو درپیش چیلنجز سے نمٹ سکتے ہیں اور زراعت میں جدت و نئی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔ چین ہائبرڈ بیجوں میں پاکستان کی مدد کرنے کا خواہاں ہے اور اس ضمن میں تکنیکی مہارت، تحقیقی تعاون اور ضروری وسائل فراہم کرنے کے لیے تیار ہے،ہمارا مشترکہ مقصد فصلوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا اور پائیدار زرعی طریقوں میں تعاون کرنا ہے۔اس موقع پر چین کے ڈپٹی قونصل جنرل کاو کے بھی موجود تھے۔ قبل ازیں گارڈ ایگری کے سی ای او شہزاد علی ملک نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان میں چاول کا پہلا گارڈ ہائی ٹیک ہائبرڈ بیج تیار کیا تھا جس سے نہ صرف پیداوار دوگنا ہو گئی بلکہ کسانوں کے منافع میں بھی کئی گنا اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ گارڈ ایگری 1999 سے چینی کمپنی لانگ پنگ کے تعاون سے تحقیق میں مصروف ہے۔ ہمارا چاول ایشیا ، یورپ، مشرق وسطیٰ اور شمالی امریکہ کے 41 ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پنجاب اور سندھ میں مختلف مقامات پر چاول، گندم، کپاس، مکئی، تیل کے بیجوں اور سبزیوں پر تحقیق کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین کی جدید ٹیکنالوجی اور مہارت سے فائدہ اٹھا کر تمام فصلوں کی پیداوار میں اضافہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے گارڈ ایگری کا دورہ کرنے پر چینی وفد کا شکریہ ادا کیا اور زرعی شعبے میں مزید تعاون اور اشتراک کے لیے ڑنگ جیانگ صوبے کا دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی۔ بعد ازاں لیو اور شہزاد ملک نے تحائف کا تبادلہ کیا۔