برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم جب سے تخت نشین ہوئے ہیں، اپنے سٹاف سے کچھ ایسے مضحکہ خیز مطالبات کر رہے ہیں کہ عوام سن کر دنگ رہ گئی۔ ویب سائٹ ’پیج سکس ڈاٹ کام‘ کے مطابق چارلس سوئم کے ان مطالبات کے متعلق شاہی رپورٹر اومڈ سکوبی نے اپنی نئی کتاب میں انکشافات کیے ہیں۔
اپنی کتاب ’Endgame: Inside the Royal Family and the Monarchy's Fight for survival‘ میں اومڈ سکوبی لکھتے ہیں کہ بادشاہ چارلس ایسا نرم ابلا ہوا انڈا پسند کرتے ہیں، جسے حتمی طور پر چار منٹ تک ابالا گیا ہو، نہ اس سے ایک سیکنڈ کم، نہ زیادہ۔جو انڈے چار منٹ سے کم یا زیادہ وقت کے لیے ابالے گئے ہوں، انہیں شاہ چارلس سوئم انتہائی غصے میں واپس کچن بھجوا دیتے ہیں۔
اومڈ سکوبی لکھتے ہیں کہ شاہ چارلس سوئم سفر میں اپنے ساتھ 1000تھریڈ کاﺅنٹ بیڈ شیٹس لیجاتے ہیں اور اپنے پاجامے استری نہ ہونے پر بھی سٹاف پر انتہائی غصے ہوتے ہیں۔ چارلس سوئم 2ارب ڈالر سے زائدکی دولت کے مالک ہونے کے باوجود اپنے پرانے جوتے پھینکتے نہیں ہے بلکہ ٹوٹ جانے پر انہیں موچی کے پاس بھجواتے ہیں جو ان جوتوں کو دوبارہ پہننے کے قابل بنا کر واپس بھجوا دیتا ہے۔
اومڈ سکوبی لکھتے ہیں کہ چارلس سوئم اپنے جوتوں کے تسموں کے متعلق بھی بہت حساس ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان کے تسمے بھی استری کیے گئے ہوں ورنہ وہ اس پر بھی بہت غصے میں آ جاتے ہیں۔ان کی ایک یہ عجیب عادت بھی ہے کہ وہ برش کرنے کے لیے ٹوتھ پیسٹ نکالنے کے لیے بھی ایک ملازم کو تعینات کر رکھا ہے اور اس ملازم کے لیے لازم ہے کہ وہ چارلس سوئم کے برش پر حتمی طور پر ایک انچ لمبا ٹوتھ پیسٹ کا ٹکڑا نکالے، نہ اس سے کم اور نہ زیادہ۔وہ روزانہ سونے سے پہلے برش کرتے ہیں۔