اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف نے وفاقی وزیراطلاعات کے بیان پر رد عمل میں حکومتی اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے بے گناہ شہریوں پر فائرنگ کرنے، لاشوں کی چوری اور لواحقین و ہسپتالوں کی انتظامیہ کو ہراساں کرنے کے تمام شواہد ریکارڈ پر موجود ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان وقاص اکرم کی جانب سے عطاء تارڑ کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ 26 نومبر کو معصوم شہریوں کے قتل عام کے ٹھوس شواہد اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بھی مینڈیٹ چوروں کا گروہ ہٹ دھرمی اور بے حسی کی تمام حدیں پار کر چکا ہے۔ علاوہ ازیں علیمہ خان کا کہنا ہے کہ گولی کیوں چلی اس کی معافی نہیں ملے گی، میں لوگوں کو روکنے میں ناکام رہی۔ بشریٰ بی بی نے لیڈ کیا، باقی قیادت کو بھی آگے آنا چاہیے تھا۔ علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی ڈی چوک واقعے پر شاک میں ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ سب سے پہلی ایف آئی آر محسن نقوی اور شہباز شریف کے خلاف کرو۔ بانی نے کہا ہے کہ ایک لاسٹ کارڈ میرے پاس ہے جو ابھی استعمال نہیں کروں گا۔ سانحہ ڈی چوک پر سپریم کورٹ اور انٹرنیشنل اداروں کے پاس رپورٹ لے کر جائیں گے۔ دریں اثناء بانی پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکس اکائونٹ سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسلام آباد میں جاں بحق ہونے والے کارکنوں کا کیس اقوام متحدہ سمیت ہر فورم میں لے جایا جائے گا۔ عمران خان کے ایکس اکائونٹ پر جاری پوسٹ میں سپریم کورٹ سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ غیر جانبدار جوڈیشل کمشن بنا کر تحقیقات کروائی جائیں۔