چیمپئنز ٹرافی، بھارت کا پاکستانی فارمولا ماننے سے انکار، بھارتی میڈیا

لاہور(سپورٹس رپورٹر )بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے پارٹنرشپ فارمولا ماننے سے انکار کردیا۔ بھارت میں غیرملکی ٹیموں کو کوئی سکیورٹی خدشات نہیں، پی سی بی نے اگلے 3 برس نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کا پلان دیا تھا، پاکستان نے بھارت اور آئی سی سی سے تحریری ضمانت مانگی تھی۔بھارتی کرکٹ بورڈ اپنی حکومت کی جانب سے دورہ پاکستان کی اجازت نہ ملنے پر پاکستان آمد سے انکار کرتے ہوئے اپنے میچز نیوٹرل وینیو پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کرچکا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نیوٹرل وینیو پر کھیلنے سے انکاری اور بھارت کے بغیر ٹورنامنٹ کرانے پر مصر ہے۔بھارت نے ایشیا کپ 2008 کے بعد سے پاکستان میں کوئی میچ نہیں کھیلا جبکہ 13-2012 میں پاکستان کے دورہ بھارت کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہائبرڈ ماڈل نہ ماننے کی صورت میں آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی پاکستان سے شفٹ کرنے کا عندیہ دیا ہے جبکہ پاکستان نے بھارت سے تحریری ضمانت مانگی ہے، تحریری ضمانت نہ ملنے پر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فیصلہ کریگی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی یا بھارتی بورڈ کی جانب سے پاکستان کی تجاویز پرکوئی رابطہ نہیں ہوا ، پاکستان کی تجاویز زیر غور ہیں، ابھی ان پر فیصلہ نہیں ہوا ، ان تجاویز پر اگلے چند روز میں بات چیت متوقع ہے۔چیمپئنز ٹرافی کے معاملے پر بھارتی حکومت کو آمادہ کرنا آئی سی سی کے نئے چیئرمین جے شاہ کیلئے چیلنج بن گیا۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے معاملے کی گتھی تاحال سلجھ نہ سکی اور ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ بھارتی بورڈ نے شراکتی معاہدے پر حکومتی مشاورت کے بعد ہاں یا ناں میں جواب دینا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کے موقف کی وجہ سے آئی سی سی کو اپنے فنانشل ماڈل کی فکر ستانے لگی ہے جبکہ بھارت کی جانب سے تاخیری حربوں کے استعمال سے آئی سی سی کی پریشانیاں بڑھ گئیں ہیں۔جے شاہ اب کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی کے چیئرمین بن چکے ہیں اورچیمپئنز ٹرافی کا معاملہ جے شاہ کیلئے چیلنج بن گیا ہے کیونکہ انہیں بھارتی حکومت کوشراکتی معاہدے پر آمادہ کرنا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ براڈ کاسٹرز اور کمرشل پارٹنرز کا دبا ئوبھی مزید بڑھ گیا ہے اور ایونٹ کی منصوبہ بندی کیلئے براڈرکاسٹرز نے کل 5  دسمبرکو اجلاس بلا رکھا ہے جس میں شیڈول پر ہر صورت بات ہونی ہے۔

ای پیپر دی نیشن