شہباز شریف کی شہزادہ محمد سے ملاقات، اقتصادی تعلقات بڑھانے پر اتفاق

ریاض‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پانی کے وسائل کو محفوظ بنانے کیلئے اہم اقدامات کرنا ہوں گے۔ ریاض میں ون واٹر سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پانی کی کمی سے خشک سالی بڑھ رہی ہے، پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ 2022 کے سیلاب نے پاکستان میں بہت تباہی مچائی۔ ترقی پذیر ممالک کی امداد کی جائے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر اقدامات سمیت ویژن 2030 پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف اپنے  دو  روزہ دورہ سعودی عرب پر ریاض پہنچے تو  ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمن بن عبد العزیز نے وزیراعظم کا کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے سعودی عرب  میں سفیر احمد فاروق، پاکستانی و سعودی اعلی حکام بھی موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی  ان  کے ہمراہ ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہباز شریف اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے دونوں ممالک کے درمیان زراعت، لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پیشہ ورانہ مہارتوں میں ترقی اور پینے کے صاف پانی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس روابط کے ذریعے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا اور باہمی دلچسپی کے تمام علاقائی اور عالمی مسائل کے حوالے سے روابط کو مزید فروغ دینے کی مشترکہ خواہش کا بھی اعادہ کیا ہے۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق  وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ون واٹر سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سے دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے ریاض میں ون واٹر سمٹ کی کامیاب مشترکہ میزبانی پر صدر میکرون کو مبارکباد دی۔ موسمیاتی تبدیلی اور ترقیاتی امور پر فرانس کے قائدانہ کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے 2022 ء کے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں صدر میکرون کی پاکستانی عوام کے لئے بھرپور حمایت کو سراہا۔ دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور فرانس کے مابین زراعت، لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، پیشہ ورانہ مہارتوں میں ترقی اور پینے کے صاف پانی کے شعبوں میں بزنس ٹو بزنس روابط کے ذریعے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ قبل ازیں محمد شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ دھرنوں میں قانون پامال کرنے، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو شہید و زخمی کرنے والوں کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اسلام آباد میں 24 نومبر کو ہونے والے دھرنے میں فسادات کی تحقیقات کے لئے تشکیل کردہ ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، وزیر برائے اقتصادی امور احد چیمہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ اور دیگر اعلی افسران شریک ہوئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انتشار پھیلانے والوں نے بیلاروس کے صدر کے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران ملک کے دارالحکومت پر لشکر کشی کی جو ہمارے لیے شدید شرمندگی کا باعث بنی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی پر پیشرفت کا ہفتہ وار جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق عالمی معیار کی انسداد فسادات فورس تشکیل دی جائے گی۔ اسلام آباد سیف سٹی میں فارنزک لیب شامل کر کے اسے بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جائے گا اور اس کے لئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ قبل ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوامی فلاح و بہبود  کے حوالے سے قانون سازی میں سینٹ کا کردار انتہائی اہم ہے۔ ایوان بالا قومی یکجہتی اور صوبائی ہم آہنگی میں متحرک کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیراعظم سے ڈپٹی چیئرمین سینٹ سیدال خان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے ملکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے صوبہ بلوچستان کی ترقی و خوشحالی کے حوالے سے وزیراعظم کے اقدامات کی تعریف کی۔
ریاض (نوائے وقت رپورٹ) سعودیہ پاکستان رہنماؤں کا دوطرفہ تعلقات میں بڑی تبدیلی لانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ریاض میں منعقدہ ون-واٹر سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے خوشگوار ملاقات ہوئی۔ سعودی ولی عہد نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران پانچویں بار پاکستانی وزیر اعظم سے ملاقات پر اپنی بے حد خوشی کا اظہار کیا۔  انہوں نے کہا کہ یہ حقیقی محبت اور باہمی احترام کا ثبوت ہے جو دونوں ممالک کے عوام کو جوڑتا ہے۔  دونوں رہنماؤں کا اس بات پر اتفاق ہوا کہ پاکستان اور سعودیہ کے لیے اپنے اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید فروغ دینا انتہائی ضروری ہے۔  سعودی ولی عہد نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تعاون کا فروغ پاکستان کی معاشی ترقی اور خوشحالی کیلئے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔  دونوں رہنماؤں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے سعودی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر عملدرآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ولی عہد کا پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ولی عہد کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔  ولی عہد نے وزیرِ اعظم کی دعوت کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے جلد دورہ  پاکستان کے منتظر ہیں۔ قبل ازیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ پانی کا بحران ایک عالمی چیلنج ہے، مستحکم مستقبل یقینی بنانے کیلئے سعودی عرب اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ریاض میں منعقدہ ون پلانٹ واٹر سمٹ 2024ء سے خطاب کے دوران کیا۔ شہزاد محمد بن سلمان نے کہا کہ پانی کی کمی کو دور کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہایت ضروری ہے۔ پانی کی کمی عالمی مسئلہ ہے اور اس کا حل مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے۔ پانی کے تحفظ کیلئے متعدد اہم منصوبے شروع کئے ہیں۔ سعودی عرب نے پانی کی کمی سے نمٹنے کیلئے انقلابی اقدامات کئے ہیں۔ پانی کی کمی کے مسئلے کے حل کیلئے دیگر ممالک سے تعاون بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سعودی عرب نے 60 ممالک میں 6 ارب ڈالر کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ عالمی برادری پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ منصوبے تیار کرے۔ عالمی تعاون کے بغیر پانی کے بحران کو حل کرنا ممکن نہیں۔ پانی کے بحران پر قابو پانے کیلئے تمام ممالک کو متحدہ ہوکر کام کرنا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن