اسلام آباد (جاوید صدیق) عرب ممالک کے سفیروں نے مصر‘ یمن اور تیونس میں جاری موجودہ شورش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات کیا رخ اختیار کرتے ہیں اس بارے میں قطعی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا گزشتہ رات ایک تقریب میں نوائے وقت سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے فلسطین کے سفیر نے کہا کہ ہمارے ایک عظیم شاعر نے کہا تھا کہ جب لوگ تبدیلی چاہتے ہیں تو منزل خود بخود آجاتی ہے فلسطین کے سفیر نے کہا کہ مصر کے موجودہ حالات سے ایک ”کاک شٹل“ حکومت بننے کا امکان ہے شام کے ایک سفارتکار ڈاکٹرعلی المیسرہ نے مصر اور دوسرے ملکوں کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شام پر موجودہ حالات کا اثر نہیں پڑے گا۔ اردن میں حکومت میں اعلیٰ سطح پر تبدیلیاں ہو سکتی ہیں لیکن کسی بڑے انقلاب کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ ایران کے سفیر ماشاءا ﷲ شاکری کا کہنا تھا کہ اگر مصر اور دوسرے شورش زدہ ممالک کے عوام چاہیں گے تو ایران کی طرح انقلاب آسکتا ہے، ایک اہم عرب ملک کے سفیر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ جب تیس تیس سال کوئی حکمرانی کرتا ہے اور لوگوں کو کچھ حاصل نہیں ہوتا تو تبدیلی ناگزیر ہو جاتی ہے۔