علی پور (نامہ نگار) تعلقات استوار کرنے کا پنچایت میں اقرار، شادی کی خواہش کا اظہار کر دیا۔ پنچایت نے الزام علیہ کو گولی مارنے کا حکم سنا دیا۔ منت ترلے پر بھتیجی بارہ سالہ ونی (بدلہ) میں دینے اور 30 بیگھہ اراضی دینے پر پنچایت راضی ہوگئی، فیصلہ صادر کردیا۔ علی پور کے نواحی موضع مٹھن والی میں مندوس برادری کے شبو مندوس نے اپنی ہی برادری کے اقبال مندوس کی بیٹی رحمت بی بی سے ناجائز تعلقات استوار کرلئے اور اپنے عشق کو پروان چڑھانے لگا جس کا علم لڑکی کے والدین کو ہوا۔ لڑکی کا والد اقبال مندوس نے برادری مندوس اکٹھی کرلی۔ سرپنچ پنچایت غلام اکبر مندوس اور رابھے خان مندوس نے فریقین کو سنا پنچایت کی اہم بات یہ سامنے آئی الزام علیہ شبو مندوس نے اپنے تعلقات و عاشقی رحمت بی بی سے تسلیم کرتے ہوئے شادی کی خواہش کا اظہار کر ڈالا جس پر پنچایت میں خوب گرما گرمی ہوئی اور پنچایت کے سربراہان نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شبو مندوس کو گولی مارنے کا حکم سنا ڈالا جس پر شبو کے حمایتی برادری والوں نے منت سماجت کرتے ہوئے فیصلہ بدلنے پر زور دیا جس پر بمشکل پنچایت نے مذکورہ جرم کے بدلے رشتہ دینے اور 30 بیگھہ اراضی لڑکی رحمت بی بی کے والد اقبال مندوس کو دینے میں تبدیل کر دی۔ صلاح مشورے کے بعد شبو مندوس نے اپنی بھتیجی بارہ سالہ نادیہ دختر نذر حسین مندوس اور 30 بیگھہ والد کی اراضی دینے پر رضامندی کا اظہار کر دیا جس پر طے پایا بارہ سالہ نادیہ کی شادی لڑکی رحمت بی بی کے دس سالہ بھائی مجاہد مندوس سے کی جائے گی مذکورہ پنچایت کے اختتام کے بعد چند رشتہ داران نے اس پر اظہار ناراضگی کیا اور مذکورہ پنچایت کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ حقائق سامنے آنے پر ڈی ایس پی علی پور صفت حسین شیرازی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ علاقہ میں پہنچ گئے لیکن انہیں برادری مندوس کے اہم پنچایتیوں سمیت کوئی فرد نہ مل سکا۔ پولیس افسران نے اہل علاقہ کے بیانات لئے ایس ایچ او تھانہ سیت پور عابد حسین نے رابطہ پر بتایا ایسا کوئی واقعہ رپورٹ نہ ہوا ہے اور لوگوں نے تصدیق پنچایت نہیں کی ہے۔ معاملہ کی باریک بینی سے چھان بین کر رہے ہیں۔ رابطہ پر ایس ڈی پی او علی پور صفت حسین شیرازی نے بتایا کم عمر شادی کا قانون لاگو ہوتا ہے اس کے تحت ایس ایچ او تھانہ سیت پور عابد شریف کی مدعیت میں مقدمہ فریقین کے خلاف درج کر رہے ہیں۔مندوس برادری کے آٹھ افراد حراست میں لے لئے ہیں۔ مزید پوچھ گچھ جاری ہے۔