لاہور(خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے کہا ہے کہ سیکولر لابی مذاکرات کے بجائے ملٹری آپریشن کے حق میں راہ ہموار کر رہی ہے، ملٹری آپریشن کے حق میں بات کرنے والے اصلاً شریعت کے خلاف بات کرتے ہیں سیکولر قوتوں کا ملک کے اندر اپنا ایجنڈا ہے۔ مذاکرات ہی مسائل کا حل ہیں، فوجی آپریشن اور قوت کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوتے، پاکستان واحد ملک ہے جس نے ملٹری آپریشن کا سب سے زیادہ تجربہ کیا ہے اور اس کے نتائج بھی بھگتے، فوجی آپریشن سے نفرتیں بڑھتی ہیں ، عوام اور فوج کے درمیان دوریاں پیدا ہوتی ہیں، فوجی آپریشن کی مخالفت اصل میں فوج کی حمایت ہی ہے۔ ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی کراچی کے اجتماع ارکان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک بات اور سمجھنی چاہئے کہ طاقت سے شریعت نافذ ہوسکتی ہے اور نہ ہی جیٹ طیاروں کی بمباری سے امن قائم ہوسکتا ہے، ڈنڈے کی مخالفت ضرور کی جانی چاہئے مگر شریعت کی مخالفت ہرگز نہیں کی جانی چاہئے۔ سید منور حسن نے کہا کہ بنگلہ دیش کی سنگین صورتحال اور جماعت اسلامی کے خلاف حسینہ واجد کی بھارت نواز حکومت کی ظالمانہ کارروائیوں اور پھانسی کی سزائوں کے تسلسل کے حوالے سے بنگلہ دیش حکومت پر دبائو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمن نظامی سمیت 14افراد کو پھانسی کی سزادی گئی ہے اور ایک پرانے مقدمے کو دوبارہ زندہ کیا گیا ہے۔ حسینہ واجد حکومت بھارت کی ایما پر پاکستان اور اسلام سے محبت کرنیوالوں پر ظلم ڈھا رہی ہے۔