اسلام آباد(آن لائن)پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ایل این جی کی عالمی قیمتوں میں ایک سال کے دوران 65 فیصد کمی آئی ہے جسکے بعد چین صورتحال سے مایوس عالمی سپلائیرز کی آخری امید بن گیا ہے ۔ چین میں ایل این جی کی طلب اب بھی اندازہ سے کم ہے اگر قدرتی گیس کی قیمتوں میں کیا جانے والا اضافہ واپس لے اور بجلی گھروں کی منتقلی کی رفتار بڑھائی جائے تو ایل این جی کی عالمی مارکیٹ مستحکم ہو سکتی ہے۔ ان حالات کے باوجود ایل این جی کی صنعت جس سرعت سے ترقی کر رہی ہے اس سے لگتا ہے کہ دنیا کے متعدد ممالک نئی پائپ لائنیں لگانے کے منصوبوں پر نظر الثانی کرینگے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان سمیت وہ تمام ممالک جہاں راستے دشوار گراز ، خریدار اور فروخت کنندہ کے مابین سمندر یا دیگر مشکلات حائل ہیں یا امن و امان کی وجہ سے پائپ لائنوں کی حفاظت مشکل ہے اس سلسلہ میں پہل کر سکتے ہیں۔ادھر تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے روس کی اقتصادی مشکلات بڑھ گئی ہیں جودیگر ممالک کو پائپ لائنوں کے ذریعے گیس کی فراہمی کے منصوبوں میں خلل انداز ہونگی۔