قلات: 3 بمباروں نے خود کو اڑا لیا: لاہور‘ پشاور میں دہشت گردی کے منصوبے ناکام

قلات+ پشاور+ خیبر ایجنسی (نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) قلات میں سکیورٹی فورسز کے روکنے پر 3 بمباروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 3 ایف سی اہلکار زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قلات کے علاقے گدر میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔ ترجمان ایف سی کا کہنا ہے کہ بارود سے بھری گاڑی کی آمد کی اطلاع پر علاقے کی ناکہ بندی کی گئی تھی اور ایک گاڑی کو گھیرے میں لینے پر 3 دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں گاڑی میں موجود تینوں دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ تین ایف سی اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ حساس اداروں نے باچا خان یونیورسٹی کے چارسدہ کیمپس میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کے مرکزی سہولت کار اور مبینہ ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وحید علی عرف ارشد کو سے سکیورٹی فورسز نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا ہے جبکہ پشاور میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے بم ڈسپوزل سکواڈ نے 6 کلو گرام وزنی بم ناکارہ بنا دیا۔ بدھ کے روز پشاور مرکزی علاقے حیات آباد میں مقامی افراد نے سکیورٹی فورسز کو مشکوک چیز کی موجودگی کی اطلاع دی۔ اطلاع ملنے پر سکیورٹی فورسز اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں بروقت پہنچ گئیں اور 6 کلوگرام وزنی بم کو ناکارہ بنا کر قبضے میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق باچا خان یونیورسٹی کے حملے کا سہولت کار وحید نے افغانستان فرار ہونے کے لئے تمام انتظامات مکمل کررکھے تھے اور طورخم کے مقام سے پاک افغان سرحد عبور کرنے کیلئے ایک ٹیکسی بھی کرائے پر لے رکھی تھی تاہم سکیورٹی فورسز نے اسے گرفتار کرلیا۔ اس کی ٹیکسی کو راستے میں روکا گیا اور شناخت کی تصدیق کے بعد گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ مرکزی سہولت کار وحید جس کی عمر تقریباً 30 سال ہے نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ یونیورسٹی پر حملے کی منصوبہ بندی 6 ماہ قبل افغانستان کے ضلع آچن میں کی گئی تھی جو دہشت گرد کمانڈر خلیفہ عمر منصور عرف عمر نارے کا بیس کیمپ ہے اس نے خفیہ طور پر پنجاب رجمنٹ سینٹر اور مردان پولیس سٹیشن کی ویڈیوز بنائی تھیں جو مطلوبہ ٹارگٹ ہو سکتے تھے۔ علاوہ ازیں محکمہ انسداد دہشت گردی نے دیر میں کارروائی کرکے سکولوں کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کے واقعات میں ملوث دہشت گرد سلمان کو گرفتار کر لیا۔ صوبائی حکومت نے سلمان کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر کی تھی۔ این این آئی کے مطابق خیبر ایجنسی کے جمرود بازار کے قریب ایک نامعلوم شخص کی گوشیوں سے چھلنی نعش برآمد ہوئی ہے جسے شناخت کیلئے جمرود ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ نامعلوم شخص کو گولیاں مارکر قتل کیا گیا۔ آئی این پی کے مطابق سبی میں نامعلوم افراد نے بجلی کے 3 ٹاورز دھماکے سے تباہ کردیئے ہیں۔ گائوں چانڈیا کے قریب نامعلوم دہشت گردوں نے 11ہزار کے وی کی ٹرانسمیشن لائن کے تین ٹاورز کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس سے علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ ادھر بنوں سپیشل پولیس یونٹ نے دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گرد گرفتار کرلئے، سپیشل پولیس یونٹ بنوں کو مخبر کے ذریعے خفیہ اطلاع ملی کہ ترنگ قبرستان حدود تھانہ منڈان میں چار افراد کو مشکوک حالت میں دیکھا گیا ہے جس پر چھاپہ مارکر ان مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا جن کے قبضہ سے ایک عدد بارود سے بھری پلاسٹک بالٹی چار کلو گرام وزنی مع ڈیٹو نیٹر ، سیفٹی فیوز برآمد کر لئے گئے۔ ملزمان نے اپنے نام صدام اللہ، شمیم خان، امان اللہ اور سیف اللہ ظاہر کئے۔ علاوہ ازیں کوئٹہ کے علاقے دکی میں 2 گروپوں کے درمیان فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ایک شخص زخمی ہو گیا۔
لاہور (سٹاف رپورٹر+ نامہ نگار) کاؤنٹر ٹررزم ڈیپارٹمنٹ نے لاہور کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 8مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا، گرفتار کئے جانیوالے دہشت گردوں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا اور ان سے تفتیش جاری ہے پکڑے جانیوالے دہشت گردوں سے اہم مقامات اور عمارتوں کے نقشے اور بارودی مواد برآمد ہوئے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ لوگ شہر کے اہم مقامات کو نشانہ بنانے کی تیاری میں تھے۔ ان سے تفتیش جاری ہے اور ان کے مزید ساتھیوں کی گرفتاری کا امکان ہے۔ دوسری طرف کاہنہ سے پکڑے جانے والے بھارتی جاسوسی کو تفتیش کے لئے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے حوالے کر دیا گیا۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی جاسوس افضال احمد ملزم 2001ء سے پاکستان میں مقیم ہے اور اس کے رابطے بھارتی دہشت گرد ایجنسی ’’را‘‘ سے ہیں جبکہ تھانہ کاہنہ میں اس کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم سے تفتیش جاری ہے۔

نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...