لاہور (احسان شوکت سے) آتشزدگی کے واقعات سے ہلاکتوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا تو دوسری طرف ریسکیو 1122 فائر فائٹنگ کی بجائے صرف نعشیں اٹھانے والی ’’ایمبولینس سروس‘‘ بن کے رہ گئی۔ تفصیلات کے مطابق صرف ایک ماہ جنوری میں آگ لگنے کے 933 واقعات ہوئے۔ 249 آتشزدگی کے واقعات صوبائی دارالحکومت میں ہوئے۔ چند روز قبل لوہاری گیٹ گھر میں آگ لگنے سے بہن بھائی، ماں باپ اور چار سالہ بچے سمیت چھ افراد زندہ جل گئے جبکہ دو روز قبل لیاقت آباد میں ایک گھر میں آتشزدگی سے خاتون ہلاک ہو گئی تھی۔ گذشتہ روز حسن ٹائون میں گھر کو آگ لگی تو سات منٹ رسپانس ٹائم کے دعویدار ریسکیو 1122 ہمیشہ کی طرح وقوعہ پہنچی تو چار کمسن بہن بھائی زندہ جل چکے تھے جبکہ زخمی بچی بھی اپنی ماں کی ہمت سے بچ پائی تھی۔ ریسکیو 1122 حکام جو اندرون شہر آگ کے واقعات میں لیٹ پہنچنے پر تنگ گلیوں کو ذمہ دار قرار دیتی ہے۔ حسن ٹائون میں انسانی قیمتی جانوں کے ضیاع پر اس کے دعووں اور بہانوں کی قلعی کھل جاتی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ریسکیو 1122 فائر فائٹنگ کی بجائے صرف نعشیں ہسپتال پہنچانے والی ’’ایمبولینس سروس‘‘ بن کے رہ گئی۔
ریسکیو 1122 ’’فائر فائٹنگ‘‘ کی بجائے نعشیں اٹھانے والی ایمبولینس سروس بن کر رہ گئی
Feb 04, 2016