پشاور (ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف آمریت کی گود میں پلے ہیں، ان میں جمہوری سوچ آہی نہیں سکتی موجودہ حکمران ڈکٹیٹرشپ کی پیداوار ہیں اس لئے انہیں جمہوریت کی بالکل بھی سمجھ نہیںوفاقی حکومت پی آئی اے کا معاملہ بلڈوز کرنا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے بات چیت میں کیا۔ انہوں نے کہاکہ پر امن مظاہرین پر گولی چلانا ظلم کی انتہا ہے۔ انتہائی ہے اتنی سختی تو مشرف اور ضیاء کے دور میں بھی نہیںہوئی تھی پی آئی اے ملازمین کے خدشات دور کرنے کی بجائے مظاہرین کو بلڈوز کرنے کی کوشش کی جارہی ہے احتجاج کرنے والوں کو خدشات ہیں کہ وہ بیروزگار ہو جائیں گے۔ بیروزگاری جتنی آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔ مسلم لیگ ن کا المیہ یہ ہے کہ وہ لوگوں سے روزگار چھین لیتی ہے۔6 فروری کو کراچی اور اسلام آباد کے احتجاج میں خود شرکت کروں گا۔پشاور کے ہسپتالوں میں ہڑتال کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ایل آر ایچ کا سسٹم تبدیل کررہے ہیں نجکاری نہیں کررہے ہیں تاکہ مریضوں کا علاج ہوسکے۔ خیبر پی کے میں تبدیلی آچکی ہے پچھلے دس برس میں صوبہ دہشت گردی سے متاثر ہوا لوگ پشاور کو چھوڑ کر دیگر شہروں میں چلے گئے ہیں پشاور چھوڑ کر جانے والوں کوواپس لائیں گے۔ قلعہ بالاحصار کو صوبائی حکومت کے حوالے کرنے کے لئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے درخواست کریں گے۔ حکومت مظاہرین کے خدشات دور کرنے کی بجائے ان پر گولیاں اور بلڈوزر چلا رہی ہے۔ ضیاء الحق کے دور میں اتنے ظلم عوام پر نہیں ہوئے جتنے موجودہ دور حکومت میں ہو رہے ہیں۔ نواز شریف آمر بنے ہوئے ہیں۔ حکمرانوں نے آصف زرداری کا ریکارڈ بھی توڑ دیا جن کے پاس کروڑوں روپے ہیں ان کو ٹیکس ایمنسٹی سکیم دی گئی، غریب عوام پر ٹیکسوں کی بھرمار کرکے ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ عمران نے وزیراعظم کو جنرل نوازشریف کا لقب بھی دے ڈالا۔