پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال‘ دھرنے جاری‘ فلائٹ آپریشن بند

Feb 04, 2016

ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ

راولپنڈی+ لاہور+کراچی+ (ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار+ خصوصی رپورٹر+ نامہ نگار+ خصوصی نامہ نگار) پی آئی اے نجکاری کیخلاف ملازمین کی ہڑتال اور مظاہرے بدھ کو بھی جاری رہے۔ ملک بھر میں 200 پروازیں منسوخ کر دی گئیں، ملک بھر میں فلائٹ آپریشن مکمل طور پر بند ہو گیا۔ علاوہ ازیں ڈی جی رینجرز سندھ نے کراچی واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنا دی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی بریگیڈئر رینک کے افسر کرینگے۔ ڈی جی رینجرز سندھ کے مطابق انصاف کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں گے۔ ملازمین نے مختلف شہروں میں دفاتر کے باہر دھرنے دئیے۔ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، نجی ائیر لائنز نے ہڑتال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے منہ مانگے داموں ٹکٹوں کی فروخت جاری رکھی۔ متبادل پروازوں کا بندوبست محض حکومتی اعلان ثابت ہوا۔ کراچی، لاہور سمیت کئی شہروں میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے 3 افراد کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی گئی۔ تمام ائر پورٹس پر سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ لاہور میں پولیس نے واٹر کینن اور بکتر بند گاڑیوں کے علاوہ قیدی لے جانے والی بسوں کا بھی بندوبست کیا تھا۔ پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق بدھ کو ملک کے کسی بھی ائر پورٹ سے پی آئی اے کی کوئی پرواز روانہ نہ ہو سکی۔ کراچی ائرپورٹ کے احاطہ میں پی آئی اے کے 3 ملازمین کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی، اس موقع پر پی آئی اے نجکاری نامنظور نامنظور اور حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ ملک بھر میں ملازمین کی جانب سے قومی ایئر لائن کے دفاتر کی تالا بندی کی گئی ہے اور عملہ کائونٹرز سے غائب ہے۔ پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بند ہونے سے مسافر بذریعہ ریل سفر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور ریلوے سٹیشنوں پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے۔ لاہور سے کراچی جانے والے مسافروں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہو گیا۔ 6ٹرینوں میں اکانومی کلاس کی اضافی کوچز لگا دی گئی ہیں۔ اسلام آباد میں بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کارگو، کوریئر، ٹکٹنگ سمیت تمام دفاتر بند ہیں۔ ٹورنٹو اور نیویارک سے آنے والی دو پروازیں لاہور ائرپورٹ پہنچیں جنہیں نجی کمپنی کے عملے کی مدد سے لینڈ کروایا گیا۔ فلائٹ آپریشن کی معطلی سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات پر شدید منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پروازیں منسوخ ہونے سے ایکسپورٹرز کو یومیہ بنیادوں پر 30سے 40لاکھ روپے تک نقصان ہورہا ہے۔ اسلام آباد میں بینظیر بھٹو انٹر نیشنل ائر پورٹ پر پی آئی اے ملازمین نے بدھ کو احتجاجی جلوس نکالا اور گیٹ پر دھرنا دے دیا۔ شیخ رشید احمد، خورشید شاہ، شاہ محمود قریشی، پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ، سینیٹر فرحت اللہ بابر، منظور حسین سیال ائر پورٹ پہنچے۔ سراج الحق نے کہا کہ پی آئی اے کی عزت پاکستان سے ہے اور پاکستان کی عزت پی آئی اے سے ہے، نجکاری کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کرنا ملازمین کا جمہوری حق ہے۔ کراچی میں ہونے والے خون کا حساب حکومت کو دینا پڑے گا۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ جس ائر پورٹ اور جس جہاز کے پہیوں پر مزدوروں کا خون لگا ہو اسے اب کوئی نہیں خریدے گا۔ نواز شریف نے ہوش کے ناخن نہ لئے تو پوری قوم گو نواز گو کہے گی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ہم پی آئی اے کے ملازمین کے اس دھرنے میں اظہار یکجہتی کیلئے آئے ہیں۔ ملازمین آپ سے کوئی سرمایہ یا جائیداد نہیں مانگتے صرف روٹی اور روزگار مانگتے ہیں۔ میڈیا کے سامنے کہتا ہوں کہ آپ کسی کو کمزور نہ سمجھیں 2012ء میں پیپلز پارٹی نجکاری نہیں کرنا چاہتی تھی لیکن یہ شوشہ چھوڑا گیا اور شوشے پر ن لیگ کے لیڈران سڑکوں پر آگئے تھے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم پہلے روز سے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف تھے ۔ جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے قائداعظم ائر پورٹ پر جاں بحق ہونے والے پی آئی اے اہلکاروں کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھائی۔ اس موقع پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو قومی اداروں کی نجکاری کی ضد چھوڑ کر ان کی بحالی کی طرف توجہ دینی چاہئے۔ ادھر مزدور تنظیموں نے بھی پی آئی اے ملازمین سے یکجہتی کیلئے مظاہرے کئے۔ پیپلزپارٹی لاہور نے بھی ملازمین سے یکجہتی کیلئے ائرپورٹ پر مظاہرے میں شرکت کی۔ گوجرانوالہ میں واپڈا ہائیڈرو سنٹرل ورکر یو نین نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ واپڈا، پی آئی اے کی نجکاری اور کراچی میں مظاہرین پر تشدد کیخلاف ریلی نکا لی، حساس اداروں نے پیپلز یونٹی کے صدر ہدایت اللہ کو 3 ساتھیوں سمیت حراست میں لے لیا۔ حساس ادارے پی آئی اے ملازمین کے احتجاج کے دوران فائرنگ کی تفتیش کر رہے ہیں۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق فضائی آپریشن معطل ہونے سے 6 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ علاوہ ازیں ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے ملازم زبیر مقامی ہسپتال میں زیرعلاج ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے ان کی ہلاکت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ پی آئی اے کے جدہ میں پھنسے عمرہ زائرین کی واپسی کیلئے انتظامات شروع کر دئیے ہیں۔ 2000 عمرہ زائرین کے لئے 4 بوئنگ طیاروں کا انتظام کر لیا گیا ہے، 4جمبو طیارے کل عمرہ زائرین کو لے کر کراچی اور اسلام آباد پہنچیں گے۔ ان ہی جہازوں پر پاکستان سے 2ہزار زائرین کو سعودی عرب لے جایا جائے گا۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق انتظامیہ ترکش اور اتحاد ائرلائنز سے مذاکرات کر رہی ہے تاکہ پی آئی اے کے مسافروں کو یورپ، امریکہ اور کینیڈا سے ان دونوں ائرلائنز کے ذریعے پاکستان پہنچایا جا سکے۔
اسلام آباد (ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے پی آئی اے ملازمین کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کو ہر قسم کی ضمانت دینے کیلئے تیار ہیں۔ بیٹھیں، ہمیں سنیں اس کے بعد کوئی فیصلہ کریں، چند مفاد پرست عناصر کیلئے پورے ملک کو دائو پر نہیں لگا سکتے، قومی خزانے پر اداروں کے بوجھ کو ختم کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے، سیاست نہ کی جائے سندھ حکومت قومی سیاست کو بحران کا شکار کرنے کی بجائے معاملے کی تحقیقات کی جائیں کہ یہ سازش تھی یا کسی کی نااہلی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما محمد زبیر، دانیال عزیز اور طلال چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ وفاقی وزیر و چیئرمین برائے نجکاری کمیشن محمد زبیر نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے دور میں 27 شعبوں کی نجکاری ہوئی، پی ٹی آئی کے منشور میں بھی پی آئی اے اور دیگر اداروں کی نجکاری شامل ہے۔ تحریک انصاف ’سٹیٹس کو‘ کی جماعت ہے، یہ کوئی نئی چیز کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ دانیال عزیز نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے نہ صرف ملکی خزانے پر بوجھ کم ہوگا بلکہ اس سے مسافروں کو فراہم کی جانیوالی سہولیات میں بھی بہتری آئیگی۔ پی آئی اے پر سیاست نہ کی جائے پہلے چینی صدر کا دورہ ملتوی کرایا گیا جو بعد میں جوڈیشل کمشن نے ثابت کر دیا، اب اگلی تباہی کی تیاری کی جا رہی ہے جس کا عمران خان بار بار ذکر کرتے ہیں تو زیادہ بہتر ہیں، جس دن تحریک انصاف کہے ہم ان سے مباحثے کیلئے تیار ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ کراچی واقعہ میں فائرنگ پر وفاقی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں سندھ کے لیڈر بھی شامل ہیں۔ یہ واقعہ کراچی میں ہوا وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے اسمبلی میں کہا ہے کہ انہوں نے واٹر کینن اور لاٹھی چارج رکوایا ایک طرف کہتے ہیں کہ فورس وفاقی حکومت نے بھیجی سندھ حکومت تحقیقات کرے کہ یہ واقعہ سازش تھی یا کسی کی نا اہلی، سندھ حکومت کا فرض ہے کہ وہ عوام کو حقائق بتائے۔ ہم نہیں چاہتے کہ لوگ سندھ حکومت پر انگلیاں اٹھائیں، قومی سیاست کو بحران کا شکار کرنے کی بجائے معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔ محمد زبیر نے کہا اپوزیشن جماعتیں ہمارے ساتھ بیٹھ جائیں، تمام پراسیس انکے سامنے کرنے کیلئے تیار ہیں۔ حکومت ملازمین سے بات کرنے کی کوشش کر رہی ہے کچھ اچھا ہی ہوگا۔ ملازمین کے نمائندے ہماری سن لیں منصوبہ کیا ہے پسند نہ آئے تو احتجاج ان کا حق بنتا ہے پی آئی اے کو کمپنی بنانے کا بل سینٹ نے مسترد کر دیا تو حکومت مشترکہ اجلاس کا سوچے گی۔ آئی ایم ایف کے ساتھ کئے وعدے کے مطابق 30 جون تک پی آئی اے کی نجکاری ممکن نہیں۔ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے مک مکا کر رکھا ہے ملکی ترقی میں رکاؤٹ ڈال رہی ہیں۔ وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ پی آئی اے کے معاملے کو حل کرنے کیلئے وزیراعظم نے کمیٹی بنا دی ہے 24 گھنٹے میں مسئلہ حل ہو جائیگا۔
کراچی+ لاہور (خبرنگار + نوائے وقت نیوز+ آئی این پی) پی آئی اے کے ملازمین کو ہلاکتوں پر سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد اختلافات کے بعد منظور کرلی گئی۔ ارکان سندھ اسمبلی سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوئے۔ ایوان میں جاں بحق ملازمین کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کیلئے صحت یابی کی دعا کی گئی۔ سینئر وزیر نثار کھوڑو نے مذمتی قرارداد پیش کی جس میں پی آئی اے ملازمین کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر جوڈیشل کمشن قائم کیا جائے۔ ادھر پنجاب اسمبلی میں سپیکر رانامحمد اقبال نے اپوزیشن کو پی آئی اے ملازمین کی ہلاکت اور تشدد کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے حکومتی رویہ کے خلاف ایوان میں شدید احتجاج کے بعد احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کر دیا۔

مزیدخبریں