راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) معروف روحانی پیشوا اور نیریاں شریف آزاد کشمیر کے سجادہ نشین پیر علا¶ الدین صدیقی طویل علالت کے بعد جمعہ کے روز لندن کے ہسپتال میں انتقال کرگئے وہ دل اور گردے کے عارضے میں مبتلا تھے اور عسکری ادارہ امراض قلب راولپنڈی میں بھی زیر علاج رہے۔ ان کی عمر 80 سال تھی ان کے سوگوار پسماندگان میں دو صاحبزادے پیر نور العارفین اور پیر سلطان العارفین شامل ہیں ان کی میت تدفین کے لئے نیریاں شریف (تراڑکھل) آزادکشمیر لانے کے انتظامات کئے جا رہے ہیں وہ شعلہ بیان مقرر‘ ممتاز عالم دین اور سلسلہ نقشبندیہ کے شیخ طریقت محی الدین اسلامی یونیورسٹی آزادکشمیر کے چانسلر‘ نور ٹی وی اور محی الدین میڈیکل کالج میرپور کے بانی اور آزادکشمیر اور برطانیہ میں مختلف مساجد اور مدارس کے سرپرست تھے ان کا حلقہ ارادت آزادکشمیر اور پاکستان کے علاوہ بیرونی ممالک میں پھیلا ہوا ہے ان کی وفات کی خبر سے ان کے عقیدت مندوں میں صف ماتم بچھ گئی ہے وہ جامعہ رضویہ فیصل آباد میں محدث اعظم پاکستان حضرت مولانا سردار احمد قادریؒ کے شاگرد اور پیر محمد زاہد خانؒ موہڑہ شریف کے داماد تھے۔ وہ اپنے والد پیر غلام محی الدین غزنویؒ کے خلیفہ مجاز اور جانشین تھے جو قیام پاکستان سے قبل غزنی افغانستان سے ہجرت کر کے نیریاںشریف آزادکشمیر میں منتقل ہوئے تھے پیر غلام محی الدین غزنویؒ حضرت خواجہ محمد قاسم صادق موہڑویؒ کے خلیفہ مجاز تھے۔