فرضی کیسوں میں پھنسا کر کشمیریوں کو سزائے موت جیسی سنگین سزا دینا حق و انصاف کا قتل ہے: میرواعظ عمر فاروق

کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے کشمیری نوجوان مظفر احمد راتھر کوبھارتی صوبے مغربی بنگال کی ایک نچلی سطح کی عدالت کی جانب سے سزائے موت سنا ئے جانے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ حکومت ہندوستان عدلیہ کا استعمال کرکے بار بار کشمیریوں کو ان کے سیاسی نکتہ نظر اور تحریکی جذبات کیلئے سزا وار ٹھہراتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معقول ثبوت و شواہد کے بغیر فرضی کیسوں میں پھنسا کر کشمیریوں کو سنگین جرائم کے ارتکاب کا لیبل چسپان کرکے ان کو سزائے موت جیسی سنگین سزا دینا حق و انصاف کا قتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کے معاملوں میں بھی ایسا کیا گیا۔ میرواعظ نے کہا کہ اس طرح کے عدالتی فیصلے ہندوستانی حکمرانوں کی اس پالیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد کشمیریوں کو دہشت زدہ اور خوف زدہ کرکے ان کو یا تو ختم کرنا یا پھر اطاعت پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی کو عملانے کے مظاہرے آئے روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ابھی حال ہی میں سانبورہ پانپور جہاں فورسز کی بے تحاشہ گولی باری سے پانچ نہتے نوجوانوں کی رانوں اور جسم کے دوسرے حصوں میں گولیاں لگیں جو اب مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانتری گام بانڈی پورہ میں ایک مکان جس کے مکینوں میں مردوں کے علاوہ کمسن بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں پر بے تحاشہ فائرنگ کی گئی لیکن اپنی خوش قسمتی سے وہ لوگ محفوظ رہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیرمیں عوام کو فورسز کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو حکومتی ظلم و تشد کے نمائندے ہیں اور جن کی کوئی جوابدہی نہیں ہے جس کے نتیجے میں عوام اب اپنے گھروں کی چار دیواری کے اندر بھی خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں ۔میرواعظ نے کہا ایک طرف لوگوں کی یہ حالت زار ہے اور دوسری طرف دلی کے حلیف جن کا صرف اب بحثیت ایجنٹ یہاں کے ناجائز قبضہ کو دوام بخشنے کا رول رہ گیا ہے اپنے حقیر مفادا ت کی آبیاری کیلئے مختلف قسم کے ڈرامے رچا کر یہاں کے عوام کی تکالیف میں مزید اضافے کا سبب بنتے ہیں۔ اس دوران مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے مظفر احمد راتھر کو سزائے مو ت سنائے جانے کے فیصلے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں متعدد مقامات پر نماز جمعہ کے بعد عوام نے احتجاج کیا ۔ ا

ای پیپر دی نیشن