مسئلہ کشمیر کو پاکستان، بھارت دوستی میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے صدر جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ہماری جماعت اس مسئلہ کو بامعنی مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی وکالت کرتی آئی ہے اور اس کے حل کے لئے ہمیشہ تاریخی کردار ادا کیا ۔ اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے گزشتہ چھ دہائیوں سے ہماری جماعت ہندوستان پاکستان کی مضبوط دوستی کے لئے پل کا کام کرتے آئی ہے۔ ڈاکٹر عبداللہ نے بھارت کی لیڈر شپ خصوصاً صدر جمہوریہ ہند کے ساتھ ساتھ موجودہ وزیر اعظم بھارت سے اپیل کی کہ وہ لچکدار رویہ اور نرم پالیسی اختیار کر کے پاکستان کے ساتھ امن بات چیت شروع کرنے میں مزید وقت ضائع نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی بحالی میں جتنی دیر ہو گی ۔ دونوں ملکوں کے درمیان دوریاں اور رنجشیں اتنی ہی بڑھیں گی جس سے ہندوستان اور پاکستان خصوصاً ریاستی عوام مشکلات اور بدامنی کے شکار رہیں گے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی سرکار کو چاہئے کہ وہ فی الفور ان تجاویزاور مشاورت پر عمل کریں جو حالیہ بدامنی کے دوران مختلف کمیٹیوں اور اعلی سیاسی شخصیات مرکز کو پیش کی ہیں تاکہ ریاست میں بدامنی اور تباہ کن سیاسی خلفشار اور انتشار کا خاتمہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ہو جائے۔