لاہور (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر مہندر گڑھ میں انتہا پسند ہندوئوں نے مارکیٹ جانے والے 2 کشمیری مسلمان طلبہ کو حملہ کرکے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ سنٹرل یونیورسٹی میں زیر تعلیم آفتاب احمد اور امجد کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں سے ہے۔ دونوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ نماز پڑھ کر مارکیٹ سے گزر رہے تھے کہ 20 انتہا پسندوں نے اچانک بغیر وجہ ان کا گھیرائو کرکے بری طرح مارا پیٹ جس سے آفتاب اور امجد کو زخم آئے۔ پولیس نے پہلے پہل مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا تاہم کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے واقعہ کی مذمت کرنے اور وزیراعلیٰ ہریانہ پر کارروائی کے لئے زور ڈالنے کے بعد پولیس حرکت میں آگئی۔ 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔ واضح رہے کہ محض مسلمان اور پاکستان کا ہمدرد ہونے کی وجہ سے کشمیری طلبا کو بھارت کے مختلف شہروں میں آئے روز حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔