ایم سی آئی کا اجلاس ، اضافی بلوں اورپانی بحران پر شدید ہنگامہ

Feb 04, 2020

اسلام آباد ( وقائع نگار)میٹروپولیٹن کارپوریشن (ایم سی آئی) کے 46ویںاجلاس کے دوران پانی ،کنزوینسی چارجز ، اضافی بلوں اورپانی کے بحران پر شدید اراکین کی شدید ہنگامہ کے باعث ایوان مچھلی منڈی بنارہاہے اجلا س کے دوان لیگی میئر اورپی ٹی آئی اراکین کی آپس میںتلخ کلامی اراکین نے الزام عائد کیا کہ میئر اورچیئر مین سی ڈی اے کارپوریشن کو کام نہیں کرنے دے رہے ہیں اجلاس کے دوراون میئر نے اضافی بل بھجوانے پر پر ڈائریکٹر ریونیومیاں طار ق لطیف کو طلب کرکے وضاحت طلب کی ۔میئر نے کہاکہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کا ٹینڈر موسمیاتی تبدیلی یا لوکل گونمنٹ کمیشن کی ہدایات پر منسوح نہیں کیاگیابلکہ اداروں کی بے جا مداخلت کے باعث بین الااقوامی کمپنیا ں کنفیوژن کا شکار ہوکر دلچسپی کا اظہار ہی نہیں کررہی ہیں ایم سی آئی کو جلد دوبارہ ٹینڈر کرنا پڑے گا۔میئر شیخ انصر عزیز نے کہا کہ لوکل باڈیز کمیشن بلدیاتی ایکٹ کی خلاف ورزی کرکے اپنے اختیارات سے تجاوزکررہی ہیگزشتہ روز میئر اسلام آباد شیخ انصرعزیز کی زیرصدارت میٹروپولیٹن کارپوریشن (ایم سی آئی)کا 46واںماہانہ اجلاس پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں منعقد ہوا۔دوران اجلاس ارکین نے شہر میں پانی کی قلت پرخوب برسے ،اراکین کا کہنا تھا کہ شہر میں 60فیصد غیر قانونی کنیکشنز ہیں،میئر فوری طور پر ان غیر قانونی کنیکشز کو منقطع کے احکامات جاری کریں،خصوصا بااثر افراد کے فام ہائوسسز پرلگائے گئے چوری کے کنیکشنز کے خلاف کارروائی کی جائے،سردیوںمیں شہر میں پانی کئی کئی روز نہیں آرہا تو گرمیوں میں کیاہوگا۔اراکین نے گھروں میںپانی اور کنزوینسی چاجرز کی آڑ میں بھجوائے گئے ہزاروں روپے کے بلوںپر بھی خوب ہنگامہ آرائی کی ،اراکین کا کہناتھا کہ ہائوس نے پانی کے بلوں میں 100فیصدتک اضافے جبکہ کنزوینسی چاجرز(اسٹریٹ لائٹس،پارکس،انوائرمنٹ،روڈ مینٹی نینس )کی مد میں 15فیصداضافے کی منظوری دی تھی ،وہ بھی اس صورت میں جب ہم شہریوں کو پانی اورکنزوینسی چارجزکی سروسسز مکمل طور پر فراہم کرنے کے قابل ہوجائیںگے ۔مگر افسوس کہ آج شہر بھر میں پانی اورکنزوینسی چارجز کی مد میں شہریوں کو 4سے 5ہزارروپے تک بلز آئے ہیں ،لوگ ہمارے گریبان پکڑ رہے ہیں ،ہم انہیںکیاجواب دیں ،کس کے کہنے پر یہ غیر ضروری اضافہ کیاگیا اورکارپوریشن ہائوس کاکندھا استعمال کرکے کیوں کیاگیا ،انہوں نے کہا کہ ابھی تو شہر بھر میں پانی کئی کئی دونوں تک نہیں آتا،70فیصد اسٹریٹ لائٹس بند پڑی ہیں،روڈز اورپاکس کی حالت انتہائی خراب ہے جبکہ انوائرمنٹ کا توکوئی حال نہیں پھر یہ چاجزکیوں بڑھائے گئے ہیں ۔جس پر فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے میئر نے ڈائریکٹر ریونیو میاں طار ق لطیف کو اجلاس میں طلب کرکے ان کی سرزنش کی ،اوربلوں کو دروست کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ڈائریکٹر نے سارا ملبہ اپنے آئی ٹی اسٹاف پر ڈال کر انہیں قصور وار قرار دے دیا۔دوران اجلاس سالڈ ویسٹ منیجمنٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر سینی ٹیشن سردار خان زمری نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کے تحفظات کے باعث ہمیں ٹینڈر منسوخ کرنا پڑا،جون میں موجودہ کنٹریکٹ کی مدت پوری ہوجانے کے بعد ہمیں شدید مسائل ہونگے ،مذکوہ ٹینڈر عدالت کی ہدایات پر کئے تاہم لوکل گورنمنٹ کمیشن کو بھی اس پر اعتراضات تھے۔جس پر میئر اسلام آباد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں،پی ٹی آئی حکومت خودکوئی کام نہیں کررہی پورے ملک میںکوئی بھی کام نہیں ہورہا اب جب انہوں نے دیکھا کہ اسلام آبادمیں کام ہورہاہے تو ان کو تکلیف ہورہی ہے اسلئے اس طرح کے اقدامات کئے جارہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ کارپوریشن ایک لوکل گورنمنٹ ہے جو کہ ایک خودمختیارادارہ ہے کوئی وزارت یا کمیشن اس کے معاملات میںمداخلت کا مجاز نہیں ہے ،نہ کوئی ہمیں احکامات یا ہدایات جاری کرسکتاہے نہ کسی کے کہنے پر ہم کام روک سکتے ہیں ،ہمیں صرف وفاقی حکومت ہی احکامات دے سکتی ہے ،تاہم صفائی کا ٹینڈر وزارت موسمیاتی تبدیلی یا کمیشن کے احکامات پر منسوخ نہیں کیاگیا بلکہ اس طرح کی حرکتوں کے باعث بین الااقوامی کمپنیاں کنفیوزہوکر الگ ہوگیئں تھی ،تاہم ان کمپنیوں سے رابطے میں ہیں جلد دوبارہ ٹینڈر کیاجائے گا۔اجلاس میںچیف میٹروآفیسر کی مسلسل عدم شرکت پر بھی اراکین خوب برسے ،انہوں نے کہا کہ کوئی مستقل آفیسر کیوںتعینات نہیں کیاجاتا۔جس پر میئر اسلام آباد نے کہا کہ چیف میٹروآفیسر بھی چیئر مین سی ڈی اے کا ''ٹائوٹ''ہے ،ہمیں کام ہی نہیں کرنے دیاجارہا،جہاں کام کرناہوتا ہے وہاں پر چیئر مین سی ڈی اے فوری طور پر ہماری ڈائریکٹوریٹس کو فنڈز دے کر راتوں روت کام کروالیتے ہیں۔اجلاس کے دوران میئر نے کہا کہ شہر میںکسی بھی ناگہانی یاقدرتی آفت کے پیش نظر این ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر ایک خصوصی پروگرام شروع کررہے ہیں جس کیلئے ہریونین کونسل سے 20بیس لڑکیاںاورلڑکے ٹرین کئے جائیںگے ،جبکہ شہریوںکو صاف ستھرا اورحفظان صحت کے اصولوںکے مطابق کھانے پینے کی اشیائ￿ کی فراہمی کیلئے ہوٹلز اورریسٹورانٹس کے ویٹرز اورککس کو ٹریننگ کروارہے ہیں جس کیلئے فائیو اسٹار ہوٹلز وریسٹورانٹس کیلئے فی کس 5ہزار ،فور اسٹار فی کس 4ہزار ،چھوٹے ہوٹلزاورریسٹورانٹس کیلئے 3ہزار جبکہ ڈھابوں کیلئے کوئی بھی چاجزنہیں رکھے گئے ہیں۔

مزیدخبریں