اسلام آباد ( محمد نواز رضا ۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آج بعد دوپہر 2بجے قومی اسمبلی سپیکر چیمبر میں نیب قانون میں متفقہ ترامیم تیار کرنے کے لئے مذاکرات ہوں گے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے خواجہ آصف ، سردار ایاز صادق ،رانا تنویر حسین ،رانا ثنا اللہ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے نوید قمر اور راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر ،وفاقی وزراء پرویز خٹک ، فروغ نسیم اور اعظم سواتی سے بات چیت کریں گے ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ نے 15سفارشات تیار کی ہیں جن میں ایک سفارش یہ ہے کہ کسی ملزم کا 14روز سے زائد ریمانڈ نہ لیا جائے دوسری سفارش یہ ہے ملزم کی بجائے پراسیکیوشن جرم ثابت کرے تیسری سفارش یہ ہے کہ ریفرنس دائر ہونے سے قبل کسی ملزم کو گرفتار نہ کیا جائے چوتھی سفارش یہ ہے کہ پبلک آفس کی وضاحت کی جائے رکن پارلیمنٹ کے پاس کوئی پبلک آفس نہیں ہوتا صرف وزیر کے پاس پبلک آفس ہوتا ہے جب کہ رکن پارلیمنٹ کے پاس کوئی اختیار ہی نہیں ہوتا ذرائع کے مطابق احتساب کورٹ کو ضمانت لینے کا اختیار ہونا چاہیے پاکستان پیپلز پارٹی کا نیب میں ترمیمی بل سینیٹ میں زیر التوا ہے یہ بل سینیٹ سے واپس نہیں لیا جائے گا البتہ اس بل کو متفقہ بل میں سمویا جائے گا پیپلز پارٹی کے بل میں احتساب کمیشن قائم کرنے کی تجویز ہے جسے اپوزیشن ڈراپ کردے گی ۔