بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم نہیں رکھ سکتا ۔  ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان 

 معاون خصوصی اطلاعات و نشریات  ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم نہیں رکھ سکتا ۔ عالمی برادری  مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کان وٹس  لے ،وزیراعظم کی طرح ہم سب کشمیریوں کی آواز بنیں گے،یوم کشمیر پر کل خواتین ہاتھوں کی زنجیر بنائیں گی۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پوری قوم 5 فروری کو کشمیری بہن بھائیوں یکجہتی کا اظہار کرے گی۔  ملک بھر میں ریلیوں اور سیمینارز کے ذریعے پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کریگی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں، سول سوسائٹی اور تمام ادارے دنیا بھر کو ایک پیغام دینے جا رہے ہیں کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کے حقوق کا نگہبان ہے۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا دفاعی حصار ہے، پاکستان کا اپنا وجود کشمیر کے بنا ناممکن ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔معاون خصوصی نے کہا کہ کل پاکستان کی مائیں بیٹیاں ہاتھوں کی زنجیریں بنا کر دنیا کو پیغام دینے جا رہی ہیں۔ کل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے سامنے پاکستان کی بیٹیاں ہاتھوں کی زنجیر بنائیں گی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلیے کل اقوام متحدہ کے ادارے کے سامنے قرارداد پیش کریں گے۔ بھارت کشمیری عوام کو حق خود ارادیت سے محروم نہیں رکھ سکتا۔انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی، پارلیمنٹیرینز، میڈیا میں کام کرنے والی خواتین بھی دفتر خارجہ کے سامنے ہاتھوں کی زنجیر بنانے کیلیے تشریف لائیں۔ ہر شعبے سے وابستہ خواتین کل صبح ساڑھے دس بجے دفتر خارجہ پہنچیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ عوام کا ایک ایسا اجتماع ہو گا جہاں ہر شعبے سے تعلق رکھنے والی خواتین وہاں موجود ہوں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دورہ ملائیشیاء مکمل کرکے واپس  روانہ ہوچکے ہیں  وہاں نہ صرف  دوطرفہ تعلقات  اور خطے  اور اُمہ سے جڑے مسائل پر بات ہوئی  بلکہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے امہ کے کردار  یکجا آواز  اور  جو  ہمارے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے اس پر بات  ہوئی  ،آج مجھ سے فلسطین  سے سفیر ملنے آئے  اور 5فروری  کے خصوصی پیغام لے کر آئے کہ پاکستان کشمیر کیلئے آواز اٹھاتا ہے اور ہماری تکالیف  کو بیا ن کرتا ہے ہم ہمیشہ اس کو  قدر کی نگاہ  سے دیکھتے ہیں ا ور وزیراعظم کی  امہ کو اکٹھا  کرنے کی کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا ۔ وزیراعظم  کادورہ ملائیشیاء  جہاں سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے کاباعث بنے گا وہاں  ملائیشیاء  سے ٹیکنالوجی کی منتقلی میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم کے ڈیجیٹلائزیشن  کے خواب کی تعبیر ملے گی۔ ترک وزیراعظم رجب ادوان  اس ماہ کے وسط  میں پاکستان تشریف لارہے ہیں، اس موقع پر  عہد کا اعادہ کیا جائے گا پاکستان اسلام اور مسلم امہ کے مثبت کردار کیلئے کردارادا کرے گا۔میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا 3 بار اجلاس ہونا اس بات کی دلیل  ہے کہ مقبوضہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے پہلی دفعہ یورپین  پارلیمنٹ میں اس پر قرارداد آئی ہے ۔ فرانس کی پارلیمنٹ  میں کئی دفعہ  اس پر بات ہوئی ہے ۔ بھارت کا معاشی پارٹنر شپ ہونے کے باوجود فرانس نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی مذمت کی ہے ۔ یوکے میں جو فضا بنی ہے وہ اس سے پہلے نہیں تھی ۔ عالمی میڈیا میں جس طرح یہ ایشو نمایاں ہورہا ہے اس کی پہلے نظیر نہیں ملتی۔ ہندوستان   اپنے بیانات کے ذریعے اپنا انتہا پسندانہ  مائنڈ سیٹ اس کی دہشت گردانہ  سرگرمیاں  اور اس کے تمام سیاہ قوانین  جو کشمیریوں کو غلام بنانے  ان کی  شناخت مٹانے ان کا پیدائشی حق چھیننے کیلئے جوکچھ کررہا ہے اس کی پاکستان اجازت نہیں دے سکتا  اس کیلئے ہم ہر حد تک جائیں گے۔ قومی بیانیے کو آگے بڑھانے کیلئے ہم  اپنی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں ۔ کشمیری  قیادت سمجھتی ہے کہ پاکستان ان کیلئے ہرممکنہ اقدامات  اٹھائے گا۔ ہمیں ان کی آواز کو طاقتور بنانا ہے ، ہم ہندوستان کے بیانیے  کو ہر فورم پر شکست دے رہے ہیں ۔ ہم کشمیریوں کی جدوجہد کو دنیا کے سامنے پیش کررہے ہیں ۔ہندوستان  کے ظلم کو بے نقاب کررہے ہیں ،آزادی کی تحریکوں کا پھل یکدم نہیں ملتا اس کیلئے لمبی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ میں کشمیریوں  کی جدوجہد کوداد دیتی ہوں کہ نہ وہ ہمت ہارے ہیں  اور نہ ہی ان کے جذبے کم ہوتے ہیں۔ وہ ہندوستان کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہیں،  پاکستان ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کرکھڑا رہے گا۔ ملائیشیاء نے کشمیر کاز کیلئے  جو قدم اٹھایا ہے وہ دوسری مسلم اُمہ کے لئے ایک مثال ہے اس کیلئے میں مہاتیر محمد اور ان کی حکومت کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں ۔ ہم نے سیاسی  مفادات سے ہٹ کر کشمیر پر بھارتی بیانیے کو متحد ہوکر شکست دینی ہے۔مہاتیر محمد اور ان کی حکومت کا پاکستان اور کشمیریوں پر قرضہ ہے کہ انہوں  نے اپنے مفادات کو ایک طرف رکھ کر مسئلہ کشمیر پر اپنا موقف اپنایا ہے۔ مہذب معاشرے وقتی مفادات کو بڑے مقاصد کیلئے قربان کرتے رہے ہیں ۔ ملائیشیاء نے اپنی معیشت کو دائو پر لگا کر جو تاریخ لکھی ہے اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں  کا نوٹس لے۔ ہر پاکستانی کو اپنی شناخت کو بچانے کی جدوجہد میں حصہ دار بننا چاہیے اس کودعوت ناموں کا انتظار نہیں کرنا چاہیے  چونکہ ہم حکومت میں اس لئے ہم نے اس قومی ایشو پر سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے ۔ وزیراعظم 5فروری کو آزاد کشمیر اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ وہ مظفر آباد میں کشمیری قیادت اورحریت رہنمائوں سے ملاقاتیں کریں گے اور کشمیر کے حوالے سے اپنے عزم اور بیانیہ کو دہرائیں  گے کہ پاکستان سیسہ پلائی دیوار بن کر اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اورکھڑا رہے گا ۔ پاکستان خطے میں کوئی  نیا سہ فریقی کوئی نیا پلیٹ فارم اور نیا اتحاد نہیں بنانے جارہا ۔ پاکستان او آئی سی کے ممالک کو یکجا کرنے جارہا ہے ۔ پاکستان غلط فہمیاں دور کرکے ا س کو امہ کی طاقت میں بدلنا چاہیے اسی کے تحت یہ دورہ کیا جارہا ہے۔ مسئلہ کشمیر پر قراردادوں پر عملدرآمد  اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے اور کشمیریوں  کے ساتھ کئے وعدوں کو پوراکرنے کا وقت آگیا ہے۔وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کو سرد خانے  سے نکال کر دنیا کی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے ۔ یو این کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نمبر 1اور 4 پر بات ہورہی ہے  انکی سفارشات پیش ہوں گی اورہمیں یقین  ہے کہ ستمبر  میں ہم یو این اے  کے ایجنڈے پر کشمیر ایشو لانے میں کامیاب ہوں گے۔ اس سے پہلے یہ پراسس اختیار نہیں کیا گیا ہم اس پر تیزی سے کام کررہے ہیں اور ہمیں یقین  ہے کہ ہم دنیا کو باور کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ انہوں  نے کہاکہ جنگ پاکستان کا کبھی بھی آپشن نہیں تھا۔ مسئلہ کشمیر دو ایٹمی قوتوں کے درمیان متنازعہ ہے جنگ تباہی کے سوا کچھ نہیں لیکن ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے  یہ وزیراعظم اور آرمی چیف پیغام  دے چکے ہیں ۔ وہ پیغام دے چکے ہیں ہم  آخری  سپاہی   ،آخری گولی  اورخون کے آخری قطرے تک کشمیر کیلئے لڑیں گے ۔ ہم جنگیں شروع توکرسکتے ہیں  لیکن ان کو ختم کرنے کیلئے ہوش کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایٹمی جنگوں میں تباہی  کے علاوہ کچھ نہیں بچتا۔  پاکستان کی سلامتی دفاع اورکشمیر کے اس قومی ایشو پر ہم پیچھے ہٹے ہیں نہ ہٹیں گے۔ ہم دنیا کو باور کرارہے ہیں کہ ہندوستان دہشت گرد، انتہا پسند دوسروں کے حقوق کو قتل کرنے والا قاتل ہے۔ہم کشمیر عوام کے ساتھ ہیں ان کو اس مشکل سے نکالنے کیلئے ہر سطح تک جائیں گے اور ہر آپشن اختیار کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن