اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی ) ہلالِ احمر پاکستان کے زیر ِ اہتمام خون کے عطیات جمع کرنے کیلئے کیمپ لگایا گیا، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی، قاسم خان سوری مہمان ِخصوصی تھے۔ اِس موقع پر قاسم سوری نے کہا کہ موجودہ وبائی صورتحال میں ملک بھر میں ہزاروں لوگ زندگی کی بازی ہار گئے ہیں اور خون کی قلت کے باعث ہزاروں زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ تھلیسیمیا ، ہیموفیلیا کے مرض میں مبتلا بچے، بوڑھے، جوان اور خواتین کو خون کی ضرورت ہے۔ ہسپتالوں میں حادثات کے زخموں کیلئے بھی خون کی قلت ہے۔ ہلال ِاحمر مستحقین کو خون کی مفت فراہمی میں اپنا ثانی نہیں رکھتا ۔ضرورت اِس اَمر کی ہے کہ معاشرے کا ہر طبقہ خون کا عطیہ باقاعدگی سے دے۔ قاسم سوری کا کہنا تھا کہ حکومت بھی صاف شفاف خون کی منتقلی کیلئے کوشاں ہے اور اِس ضمن میں متعدد اقدامات بھی اُٹھائے گئے ہیں۔ چیئرمین ہلال ِاحمر ابرار الحق نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث خون کے عطیات کی سخت کمی ہے۔ اِس قلت کی وجہ سے تھلیسیمیا کے مریض بھی متاثر ہورہے ہیں۔ ہلال ِاحمر نے اپنی بساط کے مطابق جڑواں شہروں کے ہسپتالوں کو خون کی فراہمی جاری رکھی ہوئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ صرف 2 فیصد لوگ خون عطیہ کرتے ہیں۔ 22 کروڑ آبادی میں یہ شرح انتہائی کم ہے۔ ابرار الحق کا کہنا کہ انداز اً ہر 5 منٹ بعد حادثہ رونما ہوتا ہے، جس میں کوئی نہ کوئی زخمی یا خدانخواستہ جاں بحق ہوجاتا ہے۔
ہلالِ احمرکے زیر اہتمام خون کے عطیات جمع کرنے کیلئے کیمپ کا انعقاد
Feb 04, 2021