لاہور (خصوصی نامہ نگار) نمائندہ خصوصی وزیراعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ 5 فروری کو ملک بھر میں جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں مظلوم کشمیریوں کی مکمل تائید و حمایت کی جائے گی۔ جبری مذہب کی تبدیلی کے واقعات میں مسلسل کمی ہوئی ہے۔ موجودہ حکومت ناموس رسالت و عقیدہ ختم نبوت کی چوکیدار ہے۔ اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ سے اسلامک فوبیا کے خلاف اور ناموس رسالت، انبیاء و کتب آسمانی، مذاہب کے احترام کیلئے قانون سازی کیلئے جدوجہد کی جا رہی ہے۔ تمام اسلامی و عرب ممالک سے بہترین تعلقات ہیں۔ بعض سیاسی قائدین اپنے سیاسی مقاصد کیلئے دوست ممالک کا نام استعمال کرتے ہیں جو افسوسناک ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض عناصر کرونا ویکسین کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں۔ دارالافتاء پاکستان سمیت دنیا اسلام کے اہم مفتیان فتوے دے چکے ہیں کہ کرونا ویکسین لگوانی ضروری ہے۔ مسئلہ کشمیر و فلسطین امت مسلمہ کے مسائل ہیں اور ان کے حل کا وقت قریب ہے۔ ناموس رسالت کے معاملہ پر وزیراعظم عمران خان کا موقف عالم اسلام کی ترجمانی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ توہین ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا ہے۔ کسی کو بھی اس قانون کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نفرت انگیز اور توہین آمیز تقریر اور تحریرکی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے عرب اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بعض سیاسی عناصر ذاتی مقاصد کیلئے غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ لوگوں کی خواہش ہے کہ ان تعلقات میں دراڑ ڈالیں وہ ناکام ہوں گے۔ منفی عزائم اور پراپیگنڈہ سے باز آ جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اقلیتوں کو مکمل تحفظ حاصل ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی موجود ہے۔ بین المسالک اختلافات اور افتراق ڈالنے کی کوششیںکرنے والے ناکام ہوں گے۔