کراچی (نیوز رپورٹر) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 5 فروری یوم کشمیر کے موقع پر نوائے وقت کے لئے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ بھارتی قابض افواج کے مظالم ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے دیرینہ مسئلہ کشمیر کا ہے جو متعدد قراردادوں کی موجودگی کے باوجود حل نہ ہو سکا۔ آج سے 74برس پہلے کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ذریعے اقوام عالم کے سامنے رکھا گیا تھا لیکن عالمی امن کے ضامن ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ بر صغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے اور بھارت عالمی معاہدے کے تحت پابند ہے کہ کشمیری عوام کو استصواب رائے کا حق دے لیکن عالمی ضمیر کو چھنجوڑنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کا یہ عزم ہے کہ ہم سیاسی سفارتی اور اخلاقی سطح پر کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اس امر پر زور دیا کہ بین الاقوامی سطح پر کشمیر کے حل کیلئے رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے او آئی سی کے فورم کو استعمال کیا جائے اور اپوزیشن اراکین پر مشتمل وفود عالمی اداروں اور تنظیموں میں بھیجے جائیں تاکہ کشمیر کا مقدمہ مئوثر انداز میں لڑا جا سکے اور بھارت پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔