اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی نے 17 جنوری 2022 کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر افنان اللہ خان کی طرف سے پیش کردہ سول سرونٹس (ترمیمی) بل، 2021 کاتفصیلی جائزہ لیا۔ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن افضل لطیف نے کہا کہ اس ترمیم کے حوالے سے وزارت داخلہ کی رائے ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اس ترمیم پر بحث کے لیے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کی سربراہی میں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ سینیٹر افنان اللہ خان نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے استفسار کیا کہ اس ترمیم سے کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔ جس کے جواب میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کہا کہ اس ترمیم کی ذریعے 20 ہزار ملازمین متاثر ہونگے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی دورانِ ملازمت دوہری شہریت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ایک شخص بیک وقت دو ملکوں کے ساتھ وفادار نہیں ہو سکتا۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد نے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن اور سیکرٹری وزارت داخلہ کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی اورہدایت کی کہ وہ اس ترمیم کے حوالے سے قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کو اپنے نقطہ نظر سے آگاہ کریں۔سنٹرل سلیکشن بورڈ کے حالیہ فیصلوں پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر دلاور خان نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے افسران کی برطرفی کی وجوہات طلب کرتے ہوئے کہا کہ جن افسران کو کسی بھی بدعنوانی کی بنیاد پر برطرف کیا گیا تھا ان کو جبری ریٹائرڈ کر دیا جائے۔