اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) اٹارنی جنرل آفس نے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس سے متعلق ہوم سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ دیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی مزید رپورٹس طلب کی تھیں، 28 جنوری کو میاں نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس فراہم کی گئیں۔ نئی دستاویزات میں کوئی بلڈ رپورٹس دستیاب نہیں اور نہ ہی نواز شریف کے علاج سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا گیا ہے، اس لیے خصوصی میڈیکل بورڈ دستیاب معلومات کی بنیاد پر نواز شریف کی صحت اور سفر کرنے کی صلاحیت کے بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کرسکا۔ نواز شریف کی صحت کے بارے میں تازہ میڈیکل رپورٹس رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کے پاس جمع کروا دی گئی ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے گیارہ جنوری کو کابینہ نے اٹارنی جنرل آفس کو لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی کی خلاف ورزی پر شہباز شریف کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔ پنجاب حکومت سپیشل میڈیکل بورڈ کے ذریعے میاں نوازشریف کی رپورٹس، حقائق اور عوامی سرگرمیوں کا جائزہ لے کر حتمی رائے سے آگاہ کرے۔ میڈیکل بورڈ کی رائے کے بعد اٹارنی جنرل آفس شہباز شریف کیخلاف کارروائی کیلئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔
اٹارنی جنرل