اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان میرین اور لاجسٹک سیکٹرز میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوگئے۔ وزیراعظم پاکستان کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کراچی پورٹ ٹرسٹ پاکستان اور ابوظہبی پورٹس گروپ یو اے ای کے مابین مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔تجارتی معاہدہ کراچی بندرگاہ کے ایسٹ وہارف کی سات برتھوں پر بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل کے آپریشن کی آئوٹ سورسنگ سے متعلق ہے ۔ اس کا مقصد میرین اور لاجسٹک کے شعبوں میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا ہے۔اس موقع پر نگران وزیرمواصلات، ریلوے و میری ٹائم افیئرز شاہد اشرف تارڑ اور متحدہ عرب امارات کے وزیر تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی، پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حمد عبید ابراہیم سلیم الزابی اور دونوں ممالک کے حکام موجود تھے۔ اس موقع پر نگران وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی شعبہ میں تعاون و بات چیت اور تبادلوں میں اضافہ پر اطمیان کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیںنگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے متحدہ عرب امارات کے وزیر تجارت ڈاکٹر ثانی بن احمد الزیودی نے ملاقات کی۔ نگران وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔اس موقع پر نگران وزیراعظم نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے کہا کہ ، متحدہ عرب امارات 18 لاکھ پاکستانیوں کا گھر ہے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہوا بازی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور ریلوے کنیکٹوٹی کے حوالے سے کام کرنے کی ضرورت ہے ۔دونوں ممالک کے تاجروں اور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو قریب لانے میں حکومت پاکستان ہر ممکن کردار ادا کرے گی ۔ علاوہ ازیں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ سیاست میں تشدد ہر گز قبول نہیں ،ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والے کی بنیاد مذہب ، نسل ہو یا زبان سب برابر گناہ گار ہیں، کسی بھی بنیاد پر ہتھیار اٹھانا غلط ہے۔ بلوچ عسکریت پسند ہوں یا ٹی ٹی پی والے اگر وہ غیر مشروط سرنڈر کریں اور تسلیم کریں کہ وہ غلط راستے پر تھے تو انہیں مرکزی قومی دھارے میں آنے کا موقع ملنا چاہئے۔ْ