حضور ﷺ کے موئے مبارک

  اسلام کے بہت بڑے اور مشہور جرنیل حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کو میدان جہاد میں فتح و نصرت موئے مبارک کی برکت سے حاصل ہوتی تھی ۔ حضو ر ﷺ کے موئے مبارک بھی وافع البلا ء اور مشکل کشا ہیں۔ 
امام بہیقی رحمۃ اللہ تعالی علیہ روایت فرماتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی ٹوپی میں حضور نبی کریم ﷺ کے چند موئے مبارک تھے اور انہیں کی برکت سے انہیں ہر معرکہ میں فتح حاصل ہوتی تھی ۔ اما م حاکم روایت کرتے ہیں کہ جنگ یرموک میں حضرت خالد بن ولید کی ٹوپی گم ہو گئی ۔ آپ ؓگھوڑے سے اتر کر ٹوپی تلاش کرنے لگے ۔ اس پر آپ کے ساتھی حیران ہوئے اور اس بات کو ناپسند کیاکہ ہر طرف سے تیر برس رہے ہیں اور فوج کا جرنیل ٹوپی کی تلاش میں لگا ہوا ہے ۔ جب آپ ؓ نے ٹوپی تلاش کر لی تو اپنے ساتھیوں کو کہا کہ تمہارا حیران ہوا بجا ہے لیکن تمہیں نہیں معلوم میری اس ٹوپی میں حضورﷺ کے با مبارک ؎ہیں ۔ آپ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم ﷺ عمرہ کر کے فارغ ہوئے اور اپنے بال کٹوائے تو ہر صحابی آپﷺ کے موئے مبارک حاصل کرنے کی کوشش کر رہا تھا تو میں نے بھی آگے بڑھ کر آپ ﷺ کی پیشانی مبارک کے بال حاصل کیے اور انہیں اپنی ٹوپی میں رکھ لیا ۔ آپ ؓ فرماتے ہیں کہ ہر معرکے میں یہ بال میرے ساتھ ہوتے ہیں اور انہیں کی برکت سے مجھے فتح نصیب ہوتی ہے ۔ 
ابن سعد محمد بن سیرین فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عبیدہ سے کہا ہمارے پاس حضور ﷺ کے چندموئے مبارک ہیں جو ہم نے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے حاصل کیے تھے ۔ یہ سن کر محمد بن سیرین نے فرمایا : حضور نبی کریم ﷺ کا ایک بال ہمیں دنیا اور جو کچھ اس دنیا میں ہے اس سے زیادہ محبوب ہے ۔ (بخاری شریف ) ۔حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ حلاق حضور نبی کریم ﷺ کے بال مبارک اتار رہا ہے اور صحابہ کرام رضو ان اللہ علہیم اجمعین پروانہ وار موئے مبارک حاصل کرنے کے لیے حضورﷺ کا طواف کر رہے ہیں تا کہ ایک بال بھی زمین پر نہ گرے اور ان کے ہاتھ آ جائے ۔ ( مسلم شریف)
حضرت ام سلمہ ؓ  فرماتی ہیں میرے پاس حضور  ﷺ کے چند بال مبارک تھے جب کسی آدمی کو نظر لگ جاتی یا بیمار ہو جاتا تو ہم حضور ﷺ کے بالوں کو دھو کر اس کو پانی پلا دیتے تو وہ شفایاب ہو جاتا۔ ( بخاری شریف ) ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...