بارش کے بعد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے رات بھر مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے ٹریفک کی صورتحال اور نکاسی آب کاجائزہ لیا۔کراچی میں بیشتر علاقوں میں موسلا دھار اور کہیں ہلکی بارش کے بعد نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن ،نارتھ کراچی، گلشن معمار، اسکیم 33، منگھو پیر ، اورنگی ٹاؤن،تیسر ٹاؤن، گلشن معمار، بحریہ ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ، صدر ، آئی آئی چندریگر روڈ ، ہاکس بے، ماڑی پور روڈ، لیاری، جہانگیر روڈ، لیاقت آباد، عائشہ منزل، گلشن حدید اور ناظم آباد میں کہیں ہلکی اورکہیں تیز اور موسلا دھار بارش ہوئی۔بارش کا پانی جناح اسپتال کےگائنی وارڈ کے آپریشن تھیٹر میں داخل ہوگیا، سول اسپتال کے میڈیکل وارڈ نمبر 3 میں بارش کا پانی داخل ہوگیا، مریض پریشان ہوگئے۔بارش کے بعد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے رات بھر مختلف علاقوں کا دورہ کیا ، ان کا کہنا تھا کہ ڈرگ روڈ سے راشد مہناس روڈ اور گلستان جوہر تک سڑکیں کلیئر ہیں، سڑکوں سے پانی کی نکاسی کردی گئی ہے، ناتھا خان ایریا میں صورتحال ابھی خراب ہے۔انہوں نے کہا کہ بولے جب تک شہر بھر سے پانی کی نکاسی نہیں ہوجاتی روڈ پر رہوں گا،ایم ڈی واٹر کارپوریشن اورمیونسپل کمشنر کے ایم سی بھی ساتھ ہیں۔دوسری جانب بارش کے بعد پیدا صورتحال پر ایم کیوایم نے پیپلزپارٹی پر تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ کچھ دیر کی بارش سے کراچی تالاب کا منظر پیش کر رہا ہے، ابتر صورتحال نے بلدیاتی نمائندوں کی کارکردگی کی قلعی کھول دی،کراچی کی سڑکوں پر نہ بلدیاتی نمائندے اور نہ ٹریفک پولیس ہے۔ادھر گورنر سندھ نے صوبائی وزیرداخلہ اور ایم ڈی واٹربورڈ سے رابطہ کرتے ہوئے نکاسی آب کی صورتحال پر بات کی اور کہا کہ نالوں کی صفائی پر اربوں روپے لگے ہیں،اس کے باوجود نالے ٹھیک نہیں ہوئے، شارع فیصل پر گاڑیاں ڈوبی ہوئی ہیں،اسپتالوں میں بھی پانی بھرا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلے 6 ماہ سے بلدیاتی حکومت ہے،ایسی صورتحال پیدا نہیں ہونی چاہیے تھی،صرف میئر کی ذمہ داری نہیں، صوبائی حکومت کو تمام محکموں کو بھی بلانا چاہیے۔