راولپنڈی(جنرل رپورٹر)دنیا 4 فروری کو کینسر کا عالمی دن منانے کے لیے اکٹھی ہو جاتی ہے،دنیا بھر میں کینسر سے سالانہ 10 ملین اموات ہوتی ہیں۔ پاکستان میں بھی یہی حال ہے، غیر متعدی بیماریاں روزانہ تقریباً 2100 افراد کی جانیں لیتی ہیں، اس اعداد و شمار میں کینسر ایک اہم عنصر
ہے، مختلف عمر کے گروپوں کی یہ ہلاکتیں، بشمول نوجوان اور وہ لوگ جو اپنے خاندان اور ملک کی ضرورت ہیں، وہاں اموات نہ صرف ان کے خاندان کے لیے سماجی نقصان کا باعث بنتی ہیں بلکہ اس سے ملک کے معاشی نقصان میں بھی اضافہ ہوتا ہے، گزشتہ روز پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ثناءاللہ گھمن نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ صحت کے ایک ایسے اہم مسئلے کا مقابلہ کرے جس پر اکثر کسی کا دھیان نہیں جاتا۔
آئیے ہم اس پھیلنے والی بیماری کے خلاف جنگ میں متحد ہو کر اس کی روک تھام کی وجوہات کو کم کرنے کی کو شش کریں اورحکومت پاکستان کو بھی ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے جو صحت مند کھانے کے انتخاب کو فروغ دے۔