عدالتی حکم سے انحراف مس کنڈکٹ سے زیادہ سنگین معاملہ ہے : جسٹس ایم اے شاہد صدیقی

Jan 04, 2011

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے پی سی او ججوں کیخلاف توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت آج منگل تک ملتوی کردی ہے اور بنچ نے جسٹس زاہد حسین کے وکیل ایس ایم ظفر سے کہا ہے کہ وہ آج اپنے دلائل مکمل کرلیں۔ دوران سماعت بنچ کے سربراہ جسٹس ایم اے شاہد صدیقی نے کہا کہ عدالتی حکم سے انحراف مس کنڈکٹ سے زیادہ سنگین معاملہ ہے۔ جسٹس ایم اے شاہد صدیقی، جسٹس جواد ایس خواجہ، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس طارق پرویز پر مشتمل چار رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔ ایس ایم ظفر نے اپنے دلائل میں کہا کہ آرٹیکل 209 کے علاوہ ججوں کو کسی اور طریقے سے ہٹایا نہیں جاسکتا نہ ہی مس کنڈکٹ ثابت ہونے تک کسی جج کو غیرفعال کیا جاسکتا ہے۔ جسٹس شاہد صدیقی نے کہا کہ عدالتی حکم سے انحراف مس کنڈکٹ سے زیادہ سنگین معاملہ ہے۔ جسٹس طارق پرویز نے کہا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی عدلیہ پر براہ راست حملہ تھا۔ ایس ایم ظفر نے کہا کہ توہین عدالت کی موجودہ کارروائی سپریم جوڈیشل کونسل کے اختیارات میں مداخلت ےک مترادف ہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ جوڈیشل کونسل صرف جج کو ہٹانے کا معاملہ طے کرسکتی ہے۔ توہین عدالت کی کارروائی اسکے دائرہ اختیار میں نہیں۔
مزیدخبریں