اےوان بالا 88 وےں سےشن کی پہلی نشست مےں وزراءکی عدم شرکت پر احتجاج


جمعرات کی شام ایوان بالا کا 88 واں سیشن شروع ہو گیا ہے۔ یہ اجلاس ایک ہفتے تک جاری رہے گا حکومت نے یہ اجلاس ایمنسٹی بل کو منظور کرانے کے لئے بلایا ہے ۔ جمعرات کو بھی ایوان بالا کے اجلاس کی پہلی نشست میں بھی وزراءکی غیر حاضری کا مسئلہ پیدا ہو گیا حکومتی و اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا ۔ وزیراعظم کی غیر حاضری پر ارکان خاصے برہم تھے ۔ وزراءکو کیا پابند بنائیں گے ‘وزراءکی عدم حاضری کی وجہ سے چیئرمین سینیٹ کو ارکان کے متعدد سوالات کو موخر کرانا پڑا ۔ ایوان بالا کے ارکان 14 جنوری 2013ءکو اسلام آباد میں ہونے والے لانگ مارچ پر ڈاکٹر طاہر القادری پر برس پڑے حکومت اور اپوزیش جماعتیں ڈاکٹر طاہر القادری کے لانگ مارچ کے خلاف اکھٹی ہو گئی ہیں۔
 ایوان بالا کے ارکان کا لب و لہجہ انتہائی درشت تھا ۔پارلیمنٹ کی غلام گردشوں میں بھی طاہر القادری کا لانگ مارچ ہی موضوع گفتگو بنا رہا جمعرات اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ ایوان بالا کے ار کان نے جہاں بہادر سیاست دان بشیر بلور کو خراج عقیدت پیش کیا گیا وہاں پاکستان کی سیاسی تاریخ درویش صفت شخصیت پروفیسر غفور احمد کی خدمات کا اعتراف کیا گیا وہ پارلیمنٹ کے دونون ایوانوں کے رکن رہے ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن