کولکتہ(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین چوہدری ذکاءاشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کی بحالی ہو گئی ہے مستقبل میں شائقین کرکٹ کومزید خوشخبریاں ملیں گی۔ پاکستان اور بھارت سے بڑی کوئی کرکٹ نہیں ہے۔آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان منعقد ہونے والے ایشز سیریز کی طرز پر قائداعظم اور گاندھی کے نام سے سیریز کا انعقاد کرنا چاہتے ہیں۔ جیسے جیسے پاکستان اور بھارت کے درمیان کرکٹ تعلقات کی برف پگھلے گی اس کا پانی کوئی ایک نہیں بلکہ ملکر پیئں گے۔فوری طور پر بھارتی ٹیم کے جواب دورہ کا امکان نہیں ہے تھوڑا انتظار کرنا ہوگا۔ کولکتہ کرکٹ سٹیڈیم کے میڈیا روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ماضی میں بھارتی کرکٹ بورڈ کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں تھے ایک سال کی کوشش میں تعلقات کو بہتر کیا ہے جس کے نتیجے میں پانچ میچوں کی سیریز کا انعقاد ہوا مستقبل میں مزید بہتری آئے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈائریکٹر جنرل پی سی بی جاوید میانداد نے بھارت ویزا کے لیے اپلائی ہی نہیں کیا تھا انکے حوالے سے منظر عام پر آنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، وہ کرکٹ کی مصروفیات کی وجہ سے انہوں نے ویزا کی درخواست ی نہیں دی۔2009ءمیں سری لنکن ٹیم پر ہونے والے حملہ کے بعد سے غیر ملکی ٹیموں میں خوف کی فضا بنی ہوئی ہے اس خوف کو دور کرنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔ چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ وہ ہقت دور نہیں جب دنیا کی ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنا شروع ہو جائیں گی۔ دنیا کے تمام کرکٹ بورڈز کے ساتھ پی سی بی کے بہت اچھے تعلقات بن گئے ہیں۔ جمہوری حکومت کے آنے کے بعد پاکستان میں سیکورٹی کے حالات بہتر ہونا شروع ہو گئے ہیں، دہشت گردوں کو ملک کے ایک کونے تک محدود کر دیا مستقبل میں پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کے حالات بن جائیں گے۔ چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی خواہاں ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان اسلام آباد اور دہلی میں حکومتی سطح پر اچھے تعلقات بن رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی راستے کھلنا شروع ہو گئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیریز کو پانچ میچوں تک محدود نہیں کرنا چاہتے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دےش کرکٹ بورڈ کے ساتھ سےکرٹ تعلقات پر نظر ثانی کا فےصلہ کر لےا ہے بنگلہ دےش کرکٹ بورڈ کی جانب سے اپنی ٹےم کو پاکستان نہ بھےجنے کا فےصلہ بنگلہ دےش کرکٹ بورڈ کی بڑی غلطی ہو گی انکے انکار سے دنےا مےں دونوں ممالک کے تعلقات کو منفی نگاہ سے دےکھا جا رہا ہے۔