سندھ میں خسرہ وبال جان بن گیا، موذی مرض سے ایک اور بچی جان سے ہاتھ دھوبیٹھی جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد ننانوے ہوگئی۔

کندھ کوٹ، شکارپور اور تنگوانی سمیت اندرون سندھ کے کئی علاقے خسرہ کی لپیٹ میں ہیں جہاں سینکڑوں بچے اس وبائی مرض کا شکارہیں۔ آج بھی تنگوانی کےعلاقےمیں خسرہ میں مبتلا ایک سالہ بچی گل وادی چل بسی جس کے بعد کندھ کوٹ اور گردو نواح میں ہلاکتوں کی تعداد ننانوے تک پہنچ گئی ہے۔ والدین اپنے جگر گوشوں اپنی آنکھوں کے سامنے مرتا دیکھ کر غم سے نڈھال لیں۔ اندرون سندھ صحت کی ناکافی سہولیات، گندگی اور ویکسی نیشن کی قلت کی وجہ سے نونہال بڑی تیزی سے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں جبکہ اسپتالوں ،ادیات اور ڈاکٹرز کی قلت نے صورتحال کی سنگینی میں اضافہ کردیا ہے۔ صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے گیارہ جنوری تک ویکسی نیشن مکمل کرنے کی ڈیڈلائن کے باوجود کئی علاقوں میں یہ عمل ابھی تک شروع نہیں ہوسکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن