لاہور (جواد آر اعوان / دی نیشن رپورٹ) اس موقع پر یہ کہنا مشکل ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف بیرون ملک جائیں گے یا نہیں تاہم اس حوالے سے پیش آمدہ واقعات اس جانب مضبوط اشارہ کرتے ہیں کہ دسمبر 2000ءمیں ڈیل کرانے والی عالمی قوتیں اس وقت حکومت کی اعلیٰ قیادت اور پرویز مشرف میں ڈیل میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں۔ اس صورتحال سے باخبر ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ بعض عالمی قوتیں اور حکمران پارٹی میں شامل بعض لوگ چاہتے ہیں ایک مضبوط اور بامعنی حلقے کی جاری خاموش کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے بچنے کے لئے مشرف کو ملک سے باہر بھیج دینا چاہئے۔ دسمبر 2000ءمیں ڈیل کرانے والے ان عالمی پلیئرز کی خواہش ہے کہ ”دونوں اہم دوستوں“ میں امن چاہتی ہیں کیونکہ دونوں فریق ان کے لئے اہم ہیں۔ ایک کو عوامی حمایت حاصل ہے تو دوسرے کو سکیورٹی فورسز کی۔ ان حلقوں کا خیال ہے کہ مشرف کو ان کی سابق تنظیم کی بھرپور حمایت حاصل ہے تاہم وہ یہ مشرف پر بات چھوڑتے ہیں کہ آیا وہ ملک چھوڑنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ مشرف کے ادارے کے لوگ بڑی گہری نظر سے صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ان ذرائع کے مطابق مشرف کے ادارے کے بعض حلقوں نے مشرف کے ساتھ سلوک پر تشویش ظاہر کی ہے۔
مشرف / عالمی قوتیں